اسلام آباد: ہیکرز پاکستانی بینک سے 60 لاکھ ڈالر لے اُڑے، اسٹیٹ بینک نے عارضی طور پر کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈ کے ذریعے بین الاقوامی ادائیگیوں پر پابندی عائد کردی۔ اکاونٹ ہینکنگ کی بلا پاکستانی بینکوں کو چمٹ گئی، ہیکرز 5 دس نہیں پورے 60 لاکھ ڈالر کا چونا لگا گئے، کالا دہندہ کرنے والے اس حد تک شاتر نکلے کہ بینکس ان ٹرانزیکشن کا ڈیٹا تک حاصل نہیں کرسکے، سائبر اٹیک بین الاقوامی پیمنٹ اسکیم اور رقم حاصل کرنے والے بینک پر ہوا۔ پاکستانی بینک نے جان توڑ محنت کے بعد 26 لاکھ روپے کی ریکوری کر لی۔
بینک انتظامیہ کے مطابق 27 اکتوبر کی صبح معلوم ہوا کہ کچھ غیر معمولی ٹرانزیکشن ہوئیں ہیں اور جس وقت یہ ٹرانزیکشن ہوئیں، بین الاقوامی ادائیگیوں کا سسٹم بند تھا۔ اتنے بڑے پیمنانے پر بینک اکاونٹس سے چوری پر اسٹیٹ بینک نے مختلف ممالک کے اے ٹی ایمز اور پی او ایس جیسے فراہمی کے مختلف ذرائع پر ان کے غیر قانونی استعمال کو مدنظر رکھتے ہوئے عارضی طور پر پابندی عائد کر دی ہے۔
اسٹیٹ بینک نے اس بینک کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس خامی کی نشاندہی کر کے اسے فوری طور پر دور کرے، متاثرہ بینک کو یہ ہدایت بھی کی گئی ہے کہ وہ صارفین کے لئے احتیاطی تدابیر کے حوالے سے ایڈوائزری جاری کرے۔ اسٹیٹ بینک نے تمام بینکوں کو ہدایت کی ہے کہ سکیورٹی کے انتظامات مزید بہتر کریں اور 24 گھنٹے افسران کو اس سسٹم کی نگرانی پر فائز کرے اور کسی بھی غیر معمولی واقعات کی صورت میں فوری طور پر رپورٹ کریں۔