اسلام آباد: وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ 6 ارب ڈالر سعودی عرب سے اور باقی رقم چین سے آئی جس کی وجہ سے پاکستان فوری معاشی بحران سے نکل چکا ہے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کے دورہ چین میں سماجی و اقتصادی تعاون و ترقی، غربت کے خاتمے، زراعت ، ٹیکنیکل تعاون، جنگلات، ارتھ سائنسز، اعلیٰ تعلیم اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں بھی مفاہمتی یادداشتوں (ایم او یوز) پر دستخط ہوئے۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ پاکستان اور چین نے سی پیک کے پہلے مرحلے کی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا، پہلے مرحلے میں انفرا اسٹرکچر اور توانائی کے منصوبے لگائے گئے، اب اگلے مرحلے میں صنعتی ، زرعی ترقی، تجارت کے فروغ کا فیصلہ کیا گیا ہے، سی پیک کا اگلا مرحلہ پاکستان میں روزگار، برآمدات کے فروغ میں مدد دے گا۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ دو ماہ سے شور مچا ہوا ہے کہ حکومت نے معیشت تباہ کردی، ہم نے برآمدات کے لیے 2 ماہ میں بہت سے اقدامات کیے، زراعت ، صنعت اور انسانی وسائل کی ترقی پر توجہ دے رہے ہیں، پاک چین اقتصادی تعلقات بھی اگلے مرحلے میں داخل ہوگئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے 12 ارب ڈالر کا گیپ بتایا تھا، سعودی عرب نے 6 ارب ڈالر فراہم کردیے ہیں اور مزید ذرائع سے بھی رقم آئی ہے، پاکستان، فوری بحران سے نکل چکا ہے، پاکستان کو ادائیگیوں کے توازن میں اب کسی بحران کا سامنا نہیں، اب ہماری توجہ طویل المیعاد استحکام پر مرکوز ہے، توازن ادائیگی لانے کے لیے برآمدات بڑھانا ضروری ہے۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ 9 نومبر کو بیجنگ میں اہم میٹنگ ہوگی جس میں پاکستان کا اعلی سطح وفد بھی شرکت کرے گا، پاکستانی وفد میں سیکریٹری خزانہ، گورنر اسٹیٹ بینک اور دیگراعلیٰ حکام شامل ہوں گے، وفد چین میں توازن ادائیگی کے حوالے سے خدوخال اور اپنے اپنے شعبوں میں چینی حکام کے ساتھ طریقہ کار طے کرے گا۔