اسلام آباد: عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے قرضہ دینے کیلئے پاکستان کو سخت شرائط پیش کر دیں۔ ذرائع وزارت خزانہ کا بتانا ہے کہ آئی ایم ایف کی ٹیم نے پاکستانی حکام کے ساتھ ہونے والے مذکرات میں اپنے مطالبات کی فوری منظوری تک قرض کی فراہمی سے انکار کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستانی حکام پر یہ بھی واضح کر دیا ہے کہ سب مطالبات فوری ماننا ہوں گے، بصورت دیگر قرضے کی فراہمی کا وعدہ نہیں کر سکتے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی ٹیم نے چار شرائط پیش کی ہیں جس میں ایف بی آر ٹیکس وصولیوں کی کمی پر قابو پائے اور مستقبل میں 4100 ارب روپے ٹیکس وصولی کا ہدف پورا کرنے کا طریقہ کار بتانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
آئی ایم ایف حکام کا کہنا ہے کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قیمت کنٹرول نہ کی جائے، اس کا تعین مارکیٹ کو کرنے دیا جائے جب کہ تیسری شرط میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اپنا مالی خسارہ کم کرنے کے اقدامات واضح کرے اور پہلے 4 ماہ میں 150 ارب روپے سے زیادہ کا خسارہ پورا کرنے کا طریقہ کار بتایا جائے۔
وفد کی چوتھی شرط کے مطابق توانائی کے شعبے کا گردشی قرضہ ختم کیا جائے اور مستقبل میں یہ قرضہ نہ بنے۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق ہفتہ کو ہونے والے مذاکرات میں آئی ایم ایف کی ٹیم نے پاکستانی حکام کی اس یقین دہانی کو مسترد کر دیا کہ بہتر گورننس اور مالی نظم و ضبط کے ذریعے مالی خسارہ اور ریونیو وصولی کا ہدف پورا کر لیا جائے گا، تاہم مذاکرات اتوار کو بھی جاری رہیں گے۔