تجارت
پٹرولیم مصنوعات کی مد میں صارفین سے 100 ارب روپے ، 2100ارب قرض لیا
موجودہ حکومت کے رہنما جب اپوزیشن میں تھے تو لیوی ٹیکس کو جگا ٹیکس کہا کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ صرف ایک سال کے اندر اکیس سو ارب روپے کا قرضہ لیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جہاں تک ایم کیو ایم کا تعلق ہے تو میں اسٹبلشمنٹ اور حکومت سے کہتا ھوں کہ وہ ایم کیو ایم پر پابندی کا مت سوچیں, ایم کیو ایم الطاف سے لاتعلقی کر چکی ھے, اگر ایم کیو ایم کا کوئی لیڈر خفیہ طور پر الطاف سے رابطے میں ھوگا تو آنے والے وقت میں اس کا بھی پتا چل جائے گا, اس وقت جو بھی الطاف کے ساتھ ھاتھ ملائے گا یا حمایت کرے گا تو وہ پاکستان کے دشمنوں میں شمار ھوگا۔ انہوں نے کہا کہ بدھ کی شام ایم کیو ایم کے وفد نے ان سے ملاقات کی تھی اور انہیں یقین دلایا تھا کہ اب متحدہ کے قائد سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہو۔