کراچی: فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے صدر غضنفر بلورنے کہا ہے کہ روپے کی قدر میں ریکارڈ کمی اور شرح سود میں زبردست اضافہ کی دوہری تلوار معیشت کے لئے زہرقاتل ثابت ہوگی، اس فیصلے سے مہنگائی اور عدم استحکام میں اضافہ، پیداوار میں کمی جبکہ کاروباری لاگت بڑھ جائے گی۔
غضنفر بلور نے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ ملک میں کاروبار کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے اور اب شرح سود میں اضافہ اور کرنسی کی قدر میں کمی سے ملکی و غیر ملکی سرمایہ کار سراسیمہ ہوجائیں گے جبکہ قرضوں اور ترقیاتی منصوبوں کی لاگت میں اضافہ ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دس سال کے دوران ایک دن میں روپے کی قدر میں اتنی زیادہ کمی نہیں آئی ہے اور اس سے وہ اقتصادی مسائل جنم لیں گے جنہیں حل کرنے کے لئے کئی سال درکار ہوں گے۔
ایف پی سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ پاکستان برآمدات کے مقابلہ میں دگنی زیادہ درآمدات کرتا ہے جو اب مہنگی ہوجائیں گی جبکہ اس سے خسارے پر قابو پانے میں کوئی مدد نہیں ملے گی کیونکہ ایسے تجربات پہلے بھی ناکام ہو چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت پالیسیوں کے تسلسل میں ناکام ہوچکی ہے، اعلیٰ حکومتی شخصیات کے متصاد بیانات، معیشت کی سمت متعین کرنے میں ناکامی اور منصوبہ بندی کے فقدان سے کاروباری برادری ہراساں ہو رہی ہے جس سے معیشت مزید کمزور ہوجائے گی، حکومت اپنے اقدامات واپس لے ورنہ ناقابل تلاقی نقصان ہوگا جو اس کی ساکھ کے لئے نقصان دہ ثابت ہوگا۔