کراچی: وفاقی حکومت نے منی بجٹ لانے کیلئے کمر کس لی ہے، وزیر خزانہ اسد عمر کے مطابق منی بجٹ 23 جنوری کو پیش کیا جائے گا۔ منی بجٹ میں ٹیکسوں کی شرح میں اضافے اور ٹیکس مراعات میں کمی کا امکان ہے جبکہ منی بجٹ کے اعلان کے ساتھ ہی چہ مگوئیاں اور قیاس آرائیوں کا بازار بھی گرم ہوگیا۔ ذرائع کے مطابق ڈبہ بند خوراک اور ادویات مزید مہنگی ہونے کا خدشہ ہے، منی بجٹ میں ٹیکس رولز میں نمایاں تبدیلیاں کرنے کی تجویز ہے، کسی بھی آئٹم کو اشیائے تعیش میں شامل کرکے ڈیوٹی بڑھائی جا سکے گی۔ منی بجٹ میں ٹیکسوں کی شرح میں اضافہ اور ٹیکس مراعات میں کمی کا امکان ہے جس کے نتیجے میں مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا۔
ذرائع کے مطابق منی بجٹ میں اسٹاک سرمایہ کاروں کو کیپٹل گین ٹیکس میں کمی کی صورت میں اچھی خبر ملنے کا امکان ہے، نان فائلرز کو بینک ٹرانزیکشنز اور گاڑیوں کی خریداری میں رعایت ملنے کی بھی توقع ہے۔ دوسری طرف ذرائع کے مطابق ٹیکس وصولیاں بڑھانے اور درآمدات کی حوصلہ شکنی کے لئے موبائل فونز سمیت دیگر الیکٹرونکس آئٹمز، کاسمیٹکس، کھانے پینے کی اشیاء، گاڑیوں اور دیگر لگژری آئٹمز پر ٹیکسوں میں مزید اضافہ کیا جاسکتا ہے، جس کے نتیجے میں درآمدی اشیاء مزید مہنگی ہوجائیں گی۔