لاہور: پاکستان اکانومی واچ کے چیئرمین بریگیڈیئر محمد اسلم خان نے کہا ہے کہ حکومت علاقائی تعاون بڑھا رہی ہے کیونکہ خطے کے ممالک سے دور رہ کر ترقی کرنا ناممکن ہے، دور دراز ممالک کو ترجیح دینے کے بجائے چین، بھارت، ایران اور افغانستان سے قریبی تجارتی روابط کی ضرورت ہے جس کے بغیر غربت کا خاتمہ ناممکن ہے۔
بریگیڈیئر محمد اسلم خان نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان اور بھارت میں سیاسی کشمکش کی موجودگی میں خطے کی ترقی ناممکن ہے، عالمی بینک کی ایک رپورٹ کے مطابق دونوں ممالک دو ارب ڈالر کی تجارت کر رہے ہیں جسے سینتیس ارب ڈالر تک بڑھایا جا سکتا ہے، پاکستان اور بھارت نے ایک دوسرے کی مصنوعات پر محصولاتی اور غیر محصولاتی رکاوٹیں عائد ہیں جنہیں بتدریج ختم کرنے کی ضرورت ہے جس کے لئے سیاسی کشیدگی کو ختم کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوششوں سے پاکستان اب تنہائی سے نکل آیا ہے، دوست ممالک امداد دے رہے ہیں جبکہ بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری بھی کی جا رہی ہے، پاکستان ایران اور ترکی قدرتی حلیف ممالک ہیں اور مل کر اپنی قسمت بدل سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور ترکی سے تعلقات مزید مستحکم کرنے اور تجارت بڑھانے کا اس سے اچھا وقت نہیں آئے گا اس لئے اس میں دیر نہ کی جائے۔