یومیہ دو ہزار روپے مالیت کے پرانے نوٹ ہی بدلے جا سکیں گے
حکومت نے اچانک 1000 اور 500 روپے کے نوٹوں پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔
اس اعلان کے تحت پہلے ایک شخص کو یومیہ چار ہزار روپے مالیت کے پرانے ممنوعہ نوٹوں کو نئے نوٹوں سے تبدیل کرنے کی اجازت دی گئی تھی جسے بعد میں ساڑھے چار ہزار کر دیا گیا تھا لیکن اب اس حد کو کم کر کے دو ہزار کر دیا گيا ہے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ بہت سے لوگ بار بار نوٹ تبدیل کرا رہے تھے جس کو روکنے کے لیے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔
مرکزی محکمۂ خزانہ میں اقتصادی امور کے سیکریٹری شکتی کانت داس نے جمعرات کو نوٹوں کی تبدیلی کی نئی حد کا اعلان کیا ہے۔
ان سے جب یہ سوال کیا گيا کہ کیا حکومت کے پاس نقد کرنسی کی کمی ہے تو انھوں نے کہا کہ ایسا بالکل نہیں ہے اور حکومت کے پاس کافی کیش موجود ہے۔
شكتی کانت داس نے حکومت کے ایک اور فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اب شادیوں کے لیے یک مشت ڈھائی لاکھ روپے تک نکالے جا سکتے ہیں۔
اس کے لیے شادی کا کارڈ یا شادی سے متعلق دیگر ثبوت فراہم کرنے ہوں گے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جو تاجر رجسٹرڈ ہیں وہ بھی ایک ساتھ پچاس ہزار روپے تک بینک سے نکال سکیں گے۔
اس دوران حکومت کے فیصلے کے اعلان کے نو روز گزر جانے کے بعد بھی ملک کے بیشتر علاقوں میں لوگ پیسوں کے لیے بینک کے باہر قطار میں کھڑے ہیں اور اب بھی ہر جانب افراتفری کا ماحول ہے۔
اس قدم سے سماج کا تقریباً ہر طبقہ متاثر ہوا ہے اور کاربار تقریباً رک گيا ہے۔