پاکستان کے وزیر خزانہ حماد اظہر نے کہا ہے کہ بھارت سے چینی اور روئی کی درآمد کے فیصلے سے غریب عوام کو فائدہ ہوگا
بھارت میں چینی کی قیمت پاکستان کے مقابلے میں کم ہے لہذا وہ وہاں سے درآمد کر رہے ہیں۔
اس سال بھارت میں چینی پاکستان کے مقابلے میں 15 سے 20فیصد سستی ہے ‘نجی شعبہ انڈیا سے 5لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کرسکے گا‘ہندوستان سے تجارت کے نتیجے میں عوام اورچھوٹی صنعتوں کو فائدہ ہوگا۔
مہنگائی اورقیمتوں میں اضافہ کے حوالے سے چیلنجوں پر قابوپانے کی بھرپورکوشش کریں گے‘ سخت اور بڑے فیصلوں کے بغیرقومیں آگے نہیں بڑھتیں‘ اسٹیٹ بینک کی خود مختاری کا فیصلہ عالمی معیار کے مطابق کیا‘بل پارلیمنٹ میں لے کر جائیں گے‘ سکوک بانڈز بھی جاری کریں گے لیکن ابھی تاریخ نہیں دے سکتے۔
اسٹیل ملز کی بولی کاعمل رواں سال مکمل کرنے کی کوشش کریں گے ۔یہ بات وفاقی وزیرخزانہ حماداظہرنےوزیرخزانہ کا منصب سنبھالنے کے بعد بدھ کویہاں اپنی پہلی پریس کانفرنس میں کہی ہے۔ واضح رہے کہ بھارت سے 19 ماہ بعد پاکستان کی تجارت بحال ہونے جارہی ہے۔
حماد اظہر نے بتایا کہ کوویڈ19 کی عالمگیروبا کے بعد پاکستان سمیت پوری دنیا میں مہنگائی کی لہرآئی ہے‘ہم عوام کے درد کوسمجھتے ہیں،چینی، آٹا اورگھی کی قیمتوں میں اضافہ ہواہے، بطوروزیرخزانہ مجھے اورحکومت کی پوری اقتصادی ٹیم کواس بات کا احساس ہے اورہماری پوری کوشش ہے کہ مہنگائی پرقابوپایا جائے۔
ہم دن رات محنت کرکے اس حوالہ سے کام کریں گے اورجہاں صوبائی حکومتوں کی ضرورت ہوگی ان سے بہتررابطہ کاری کے بعد اس حوالے سے فیصلے کئے جائیں گے ،ایف اے ٹی ایف کے حوالہ سے سوال پرانہوں نے کہاکہ ایکشن پلان کے مطابق تین چیزیں رہ گئی ہیں جو جون تک مکمل کرلیں گے،اس کے ساتھ ساتھ ایک اورایکشن پلان بھی چل رہاہے،ہم پوری محنت سے آگے جارہے ہیں۔
حکومت نے اب تک ایک ڈالر کی ویکسین کی خردیدای نہیں کی ہے، چین سے ملنے والی ویکسین من پسند لوگوں کو دی جارہی ہے ،آئندہ جو حکومت الیکشن جیتے گی تو وہ اپوزیشن میں بیٹھنے کو ترجیح دیگی،ایسی معیشت کیساتھ کوئی بھی حکومت نہیں چل سکے گی۔
اسٹیبلشمنٹ سیاست سے دور ہو جائے اور ملک کو بحران سے نکلنے کا موقع دیا جائے ،مسلم لیگ (ن) پی ڈی ایم کے ڈکلیئریشن کے مطابق جدوجہد جاری رکھے گی ، دوست ملک کی سفارتکاری کے ساتھ عمران خان نے کشمیر کا ایک ارب ڈالر کے عوض سودا کرلیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
احسن اقبال نے کہا کہ موجودہ حکومت نے آرڈیننس کے ذریعے 700 ارب کے ٹیکس لگا کر آئین کی دھجیاں بکھیر دی ہیں اور پاکستان کے آئین پر عملدرآمد کا اختیار بھی آئی ایم ایف کو دیدیا ہے، یہ بھی اختیار دیا ہے کہ پاکستان کے منی بل ایوان سے پاس ہونگے یا آرڈیننس کے ذریعے کرائے جائینگے۔