اسٹیٹ بینک نے دوسری سہ ماہی رپورٹ مالی سال2020-21جاری کر دی
کراچی: اسٹیٹ بینک نے دوسری سہ ماہی رپورٹ مالی سال2020-21جاری کر دی۔ رپورٹ میں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں معاشی بحالی کی مضبوطی کو اجاگر کیا گیا۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ صنعتی سرگرمی کی رفتار خریف کی اہم فصلوں کی بلند پیداوار سے نمایاں ہے، پہلی ششماہی میں بڑے پیمانے کی اشیا سازی میں7.6فیصد نمو ہوئی، دوسری سہ ماہی میں یہ بڑھ کر 10.4فیصدتک پہنچ گئی، 2007 کی چوتھی سہ ماہی کے بعد ایل ایس ایم میں ہونے والی بلند ترین نمو ہے۔
دوسری سہ ماہی رپورٹ مالی سال2020-21 کے مطابق صنعتی سرگرمی کی رفتار کو بڑھانے میں تعمیراتی صنعتوں نے اہم کردار اداکیا، صنعتی سرگرمی کی رفتار میں غذائی پروسیسنگ صنعتوں نے اہم کردار ادا کیا، تعمیرات کی صنعت کو ساز گار پالیسیوں سے فائدہ پہنچا، کپاس کی پیداواری صورت حال نے زرعی کارکردگی پر منفی اثر ڈالا۔
بینک نے کہا ہے کہ پہلی ششماہی میں قرضوں کے لیے فرموں کی طلب تقریباً دگنی ہوگئی، ان قرضوں کا ایک بڑا حصہ اسٹیٹ بینک کی رعایتی ری فنانس اسکیموں سے فراہم کیا گیا، پہلی ششماہی کے دوران بیرونی شعبے میں1.1 ارب ڈالرکی فاضل رقم آئی، زر مبادلہ ذخائر پہلی ششماہی کے دوران 1.3 ارب ڈالر بڑھ گئے۔
اسٹیٹ بینک نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ پاکستانی روپے کی قدر امریکی ڈالر کے مقابلے میں 5.1 فیصد بڑھ گئی، روشن ڈجیٹل اکاؤنٹس میں میں آنے والی رقم 1.0ارب ڈالر سے بڑھ چکی، ٹیکس وصولی گزشتہ سال سے زائد ہوئی اور غیر سودی اخراجات کم ہوئے۔