آزاد تجارتی معاہدہ، پاک ایران مذاکرات 17 اپریل سے ہونگے
اسلام آباد: پاکستان اور ایران کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے پر 2 روزہ مذاکرات 17اپریل سے تہران میں شروع ہوں گے، وزیر تجارت مذاکرات میں شرکت کے لیے ہفتہ کو ایران روانہ ہوں گے، دونوں ممالک نے 5 سال میں دوطرفہ تجارت 5ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ وزارت تجارت ذرائع کے مطابق ایران کے ساتھ مذاکرات میں وزیر تجارت خرم دستگیر پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے، وفد میں ایف بی آر، سرمایہ کاری بورڈ اور وزارت صنعت و پیداوار کے حکام بھی شریک ہوں گے، وزیر تجارت دورہ کے دوران ایرانی صدر سے بھی ملاقات کریں گے۔
ذرائع کے مطابق مذاکرات میں آزاد تجارتی معاہدے کے لیے ٹیکسوں سے متعلق امور سمیت دیگر امور پر بات چیت ہو گی۔ ذرائع کے مطابق آزاد تجارتی معاہدے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت میں اضافہ ہوگا جس کا فائدہ دونوں ممالک کو ہوگا ،دونوں ممالک کے درمیان موجودہ دوطرفہ تجارت کاحجم صرف 27کروڑ ڈالر ہے جس کو آزاد تجارتی معاہدے کے تحت 5 سال میں 5ارب ڈالر تک بڑھایا جائے گا۔
گزشتہ سال مارچ میں ایرانی صدر کے دورہ پاکستان کے دوران دونوں ممالک نے 5 سالہ اسٹریٹجک پلان پر دستخط کیے تھے جس کے تحت دونوں ممالک کے مابین آزاد تجارتی معاہدے پر مذاکرات جون میں شروع کیے جانے پر اتفاق ہوا تھا تاہم دونوں ممالک آ زاد تجارتی فریم ورک معاہدے کا مسودہ ایک دوسرے کو مقررہ شیڈول کے مطابق نہیں بھجواسکے جس سے مذاکرات شروع کرنے میں تاخیر ہوئی اور مذاکرات دسمبر2016 میں شروع ہوئے۔
ذرائع کے مطابق ترجیحی تجارتی معاہدے کے تحت پاکستان نے ایران کو 338 اور ایران نے پاکستان کو 309 اشیا پر ڈیوٹیز میں رعایت دے رکھی ہے تاہم آزاد تجارتی معاہدے کے تحت دونوں ممالک نے 80 فیصد مصنوعات پر ڈیوٹیز میں رعایت پراتفاق کیا ہے۔