تعلیم و ٹیکنالوجی

ذہنی تناؤ دور کرنے والا انقلابی آلہ تیار

الاباما: سائنسدانوں نے ارتعاش پیدا کرنے والا ایک چھوٹا سا انقلابی آلہ تیار کیا ہے جس کے بارے میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ یہ ذہنی تناؤ دور کرکے جسم کے دیگر حصوں کو سکون پہنچاتا ہے۔

ماہرین ایک عرصے سے جسم کے اندر ویگن اعصاب پر زور دے رہے ہیں اور تناؤ دور کرنے میں اس کے اہم کردار پر تحقیق ہورہی ہے۔ یہ اعصابی نظام دماغ سے ہوتا ہوا بائیں کان سے گزرتا ہے اور حلق کے پیچھے سے ہوتا ہوا دل اور پھیپھڑوں سے گزرتا ہے، جہاں یہ پیٹ میں جاکر شاخ در شاخ تقسیم ہوجاتا ہے۔ لمبے جوتے کی شکل سے مماثلت رکھنے کی وجہ سے ان اعصاب کو ویگن اعصاب بھی کہا جاتا ہے۔

ویگن سسٹم انسان کے خود کار اعصابی نظام کا ایک حصہ ہے جو ہمارے بہت سے غیر شعوری کاموں کو ازخود کنٹرول کرتا ہے۔ ساتھ ہی یہ خطرے کے وقت دل کی دھڑکن اور بلڈ پریشر بڑھا دیتا ہے اور مشکل حل ہونے پر ازخود سکون اور اطمینان کا احساس دلاتا ہے۔ اسی مناسبت سے ماہرین نے ویگن اعصاب کو احساسات کی سپر ہائی وے قرار دیا ہے۔

اعصابی علوم کے ماہر ڈاکٹر مگڈیلینا مایئر کہتی ہیں کہ ویگل ٹوننگ تناؤ دور کرنے کا مؤثر اورتیز طریقہ ہے۔ اگر ویگن اعصاب کم سرگرم ہو تو ہم پر اداسی، خوف اور یاسیت کے سائے لہراتے ہیں۔ ویگن نظام کو ٹھیک کرکے ہم ان تمام کیفیات سے چھٹکارا پاسکتے ہیں۔ اس سلسلے میں بین الاقوامی کمپنی بایوسیلف نے ایک آلہ تیار کیا ہے جسے سنسیٹ کا نام دیا ہے۔ سنسیٹ کم فریکوئنسی کی صوتی لہریں خارج کرتا ہے۔ ان لہروں کی شدت کو اسمارٹ فون ایپ کے ذریعے ایڈجسٹ کیا جاسکتا ہے۔

سنسیٹ کسی پیس میکر کی طرح کام کرتا ہے، یہ آلہ لہروں کے ذریعے دوران خون کو معتدل اور دل کی دھڑکن کو متوازن کرتا ہے۔ یہ سانس لینے کا عمل بہتر بناتا اور نظام انہضام کو طاقت دیتا ہے۔

سنسیٹ کا استعمال بھی بہت آسان ہے، اسے استعمال کرنے سے پہلے مریض کو  آنکھیں مُوند کر آرام دہ انداز میں لٹا دیا جاتا ہے، پھر اسے سینے پر دل کے مقام سے ذرا ہٹ کر رکھ دیا جاتا ہے جو اس کے استعمال کے لیے مریض اور سنسیٹ ارتعاش لہریں پیدا کرکے صوتی لہریں اعصاب تک بھیجتا ہے۔ یہ لہریں پیٹ اور سینے میں پھیل جاتی ہیں۔ اس طرح مریض تھوڑی دیر میں پرسکون ہوجاتا ہے اور خود کو توانا اور پرسکون محسوس کرنے لگتا ہے اور یہ عمل ویگل ٹوننگ کہلاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق ویگن اعصاب کو آرام پہنچا کر خود ذہنی تناؤ کو دور کیا جاسکتا ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close