گوگل کا یہ نقصان جانتے ہیں؟
کون ہوگا جو آج کے دور میں معلومات کے حصول کے لیے گوگل کا استعمال نہیں کرتا ہوگا؟ مگر یہ عادت انتہائی نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے۔ یہ دعویٰ برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔
سینٹ اینڈریوز یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ معلومات کے حصول کے لیے گوگل پر بہت زیادہ انحصار کرنا دماغی تنزلی کا باعث بننے والے مرض ڈیمینشیا کا خطرہ بڑھاتا ہے۔
تحقیق کے مطابق جب لوگ دماغ کو استعمال کرنے کی بجائے گوگل پر انحصار کرنے لگتے ہیں، تو اس کے ذہنی افعال پر تباہ کن اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق یہ عادت اچھی دماغی صحت کے لیے نقصان دہ ہے اور یہ ضروری ہے کہ لوگ اپنے ذہن کو بھی کام میں لانے کی مشق کریں، مگر لگتا ہے کہ انٹرنیٹ نے دماغ کو ناکارہ کردیا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ اپنی یادداشت سے کسی معلومات کو ذہن میں لانے کی بجائے اب لوگ آن لائن جانے کو زیادہ ترجیح دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دماغ کو کام میں نہ لانا ڈیمینشیا جیسے مرض کی علامات ابھارنے کا باعث بن سکتا ہے۔
تحقیق کے مطابق متعدد عناصر الزائمر کا باعث بنتے ہیں جیسے ماحولیات، دماغی تناﺅ اور جینز، مگر انٹرنیٹ پر بہت زیادہ انحصار بھی اس کا ایک عنصر ثابت ہوسکتا ہے۔
اس سے قبل 2015 کی ایک تحقیق میں بھی کہا گیا تھا کہ اسمارٹ فونز اور گوگل سے معلومات کے حصول پر بہت زیادہ انحصار لوگوں کو ڈیجیٹل نسیان یا یادداشت کی کمزوری کا شکار کررہا ہے اور ان کے لیے عام چیزیں یاد رکھنا بھی مشکل ہوتا جارہا ہے۔
قبل ازیں مائیکرو سافٹ کی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ انسانی توجہ کی اوسط صلاحیت میں سنہ 2000 کے مقابلے میں نمایاں کمی آئی ہے جو بارہ سیکنڈ سے کم ہوکر 8 سیکنڈ تک چلی گئی ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ جو لوگ ٹیکنالوجی ڈیوائسز کا زیادہ استعمال کرتے ہیں، انہیں اپنے ارگرد کے ماحول پر توجہ مرکوز کرنے میں زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔