نظام شمسی کا سب سے چھوٹا سیارہ عطارد آج زمین اور سورج کے درمیان سے گزرے گا
دبئی :10 سال میں پہلی بار اور سو سال میں 13سے 14بار پیش آنے والا انتہائی انوکھا واقعہ آج پھر رونما ہونے کو ہے۔پاکستان میں آج شام تقریباً سوا چار بجے نظام شمسی کے سب سے چھوٹے سیارے عطارد کا دیدار کا ایک موقع ملنے والا ہے۔
عطارد پیر کو گرینچ کے معیاری وقت کے مطابق دن 11 بج کر 12 منٹ (پاکستانی وقت کے مطابق تقریباً چارسے پانچ بجے کے درمیان)سے لے کر شام چھ بج کر 42 منٹ تک زمین اور سورج کے بالکل درمیان سفر کرے گا۔
ایمریٹس کے مطابق اس سے قبل یہ منظر 2006میں دیکھنے کو ملا تھا۔ اس قسم کا واقعہ ایک صدی میں 13 یا 14 مرتبہ ہی ممکن ہوتا ہے ،آج جواس منظر کو دیکھنے سے رہ گیا اسے دوبارہ دیکھنے کیلئے 2019 اور پھر سنہ 2032 کا انتظار کرنا پڑے گا کیونکہ آئندہ ایسا موقع مذکورہ سالوں میں میسر ہوگا۔
بی بی کے مطابق اس موقع پر عطارد کو براہِ راست یا پھر عام دوربین کی مدد سے دیکھنا خطرناک ہے۔ماہرین کے مطابق اسے براہ راست دیکھنے سے بینائی ضائع ہونے کا بھی خدشہ ہے۔ اس لیئے علم فلکیات میں دلچسپی رکھنے والی تنظیموں نے خصوصی فلٹر والی دوربینوں کی مدد سے یہ نظارہ دیکھنے کا اہتمام کررکھا ہے۔اس کے علاوہ زمین پر نصب اور خلا میں موجود دوربینوں کی مدد سے اس منظر کو لائیو نشر بھی کیا جائے گا۔دیکھنے والوں کو عطارد ایک چھوٹی سیاہ ڈسک کی مانند دکھائی دے گا جو سورج کے دیگر دھبوں کی نسبت زیادہ گہرے رنگ کی ہوگی اور آہستہ آہستہ سورج کے سامنے سے گزرے گی۔
خیال رہے کہ عطارد سورج کے گرد اپنا ایک چکر 88 دنوں میں مکمل کرتا ہے تاہم چونکہ اس کا مدار زمین کی نسبت کچھ ٹیڑھا ہے اس لیے کبھی کبھار ہی زمین، عطارد اور سورج خلا میں ایک دوسرے کے سامنے آتے ہیں۔
عطارد کے اس ساڑھے سات گھنٹے کے سفر کو مغربی یورپ، شمال مغربی افریقہ اور شمالی و جنوبی امریکہ کے شہری مکمل طور پر دیکھ سکیں گے جبکہ آسٹریلیا، مشرق بعید اور انٹارکٹکا میں موجود افراد اس نظارے سے بالکل محظوظ نہیں ہو سکیں گے۔