تصاویر اور لنک ٹویٹ کی حد میں شامل نہیں ہوں گے
بلومبرگ کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر ایک ٹویٹ میں 140 کیریکٹرز کی حد میں نرمی لا رہی ہے اور اب اس میں تصاویر اور کہانیوں کے لنکس شامل نہیں کیے جائیں گے۔
بلومبرگ نے ٹوئٹر کے ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ اس تبدیلی کا اطلاق دو ہفتوں میں ہو جائے گا۔
تاہم بلومبرگ کی اس رپورٹ پر ٹوئٹر نے تبصرہ نہیں کیا ہے۔
یاد رہے کہ جنوری میں ٹوئٹر کے بانی جیک ڈورسی نے کہا تھا کہ اس بارے میں سوچا جا رہا ہے کہ صارفین لمبی ٹویٹ کر سکیں۔
اس وقت کسی کہانی کا لنک 140 میں سے 23 کریکٹرز لے لیتا ہے جس کے باعث صارفین کو ٹویٹ لکھنے میں مزید کم کریکٹرز دستیاب ہوتے ہیں۔
جیک ڈورسی نے 140 کریکٹرز کی حد کو ایک خوبصورت چیز قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ اس سے انسان کی صلاحیت اجاگر ہوتی ہے۔
گذشتہ جون میں ٹوئٹر نے اعلان کیا تھا کہ ایک صارف دوسرے صارف کو دس ہزار کریکٹر تک کا پیغام بھیج سکے گا۔
رواس سال جنوری میں چین کی سوشل میڈیا سائٹ سینا ویبو نے 140 کریکٹرز کی حد ختم کر کے صارفین کو لمبے پیغامات لکھنے کی سہولت میسر کر دی تھی۔
ٹوئٹر کی سہ ماہی آمدن میں کمی اور صارفین کی تعداد نہ بڑھنے پر بازار حصص میں شیئر مندی کا شکار رہا۔
سنہ 2015 کے آخری تین ماہ کے دوران ٹوئٹر کا خسارہ نو کروڑ ڈالر رہا جبکہ گذشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران خسارہ ساڑھے بارہ کروڑ ڈالر سے زائد تھا۔
ٹوئٹر کا کہنا تھا کہ گذشتہ تین ماہ میں صارفین کی تعداد میں اضافہ نہیں ہوا اور ماہانہ فعال صارفین کی تعداد 32 کروڑ ہے جو گذشتہ سہ ماہی میں بھی اتنی ہی تھی۔
یہ پہلی سہ ماہی ہے کہ ٹوئٹر کے صارفین کی تعداد میں اضافہ نہیں ہوا۔