مشروم، ڈپریشن اور ذہنی تناؤ کے علاج میں مؤثر ہے، تحقیق
مشروم اور پیزا دیگر کھانوں کی جان ہوتے ہیں لیکن ان میں موجود ایک اہم عنصر سائلوسائبن کئی نفسیاتی امراض کو کم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
مشرومز کے طبی خواص کی بنا پر انہیں ’میجک مشروم‘ کہا جاتا ہے۔ بعض اقسام کے مشروم میں سکون پہنچانے والا کیمیکل سائلوسائبن شراب اور نشے پر انحصار، خودکشی کرنے کے دوروں اور بار بار ایک ہی کام کرنے والے ایک نفسیاتی مرض اوبسیسو کمپلسیو ڈِس آرڈر (او سی ڈی) جیسے خوفناک مرض کو ختم کرتا ہے۔
بعض تحقیقات کے مطابق نفسیاتی الجھنوں اور خودکشی کی کوشش سے وابستہ نفسیاتی عوارض میں مشروم کا یہ عنصر فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے اور نشے وغیرہ میں بھی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ مشروم میں موجود سائلوسائبن دماغ کے اندر جس مقام پر اثر کرتے ہیں انہیں سیروٹونن ریسیپٹر کہتے ہیں۔ اس طرح سے ڈپریشن اور ذہنی تناؤ کے شکار افراد کے عارضے اور تکالیف کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
امپیریل کالج لندن کے ماہرین نے تجرباتی طور پر ڈپریشن میں مبتلا 12 افراد کو سائلوسائبن عنصر دیا گیا، 100 طرح کے مشرومز میں سائلوسائبن اور سائلوسِن نامی اہم اجزا پائے جاتے ہیں۔ مطالعے میں ایسے لوگ بھی تھے جو 17 سے 18 سال درمیانے درجے کی ڈپریشن کا شکارتھے جن پر کوئی دوا اثر نہیں کررہی تھی۔
ان مریضوں کو 2 دن تک 10 ملی گرام سائلو سائبن دی گئی اس کے ایک ہفتے بعد اس کی مقدار 25 ملی گرام تک پہنچادی گئی۔ اس کے بعد خوراک دینے کے ایک اور 2 دن بعد ان کے دماغ کے ایم آرآئی اسکین لیے گئے اور پھر ایک، 2، 3 اور 5 ہفتوں اور دوسری خوراک دینے کے 3 ماہ بعد دوبارہ اسکین لیے گئے۔ صرف 3 ماہ بعد آدھے مریضوں کی ڈپریشن میں نمایاں کمی دیکھی گئی۔ ماہرین کے مطابق دوا کے صرف آدھے گھنٹے بعد ہی اس کے مفید اثرات سامنے آگئے اور اس کیمیکل کا کوئی سائیڈ افیکٹ نوٹ نہیں کیا گیا۔ اس طرح ثابت ہوا کہ مشروم میں موجود اجزا ناقابلِ علاج ڈپریشن میں بھی مفید ثابت ہوسکتےہیں۔