چیف جسٹس کا کراچی کے فٹ پاتھ اسکول کو نہ چھیڑنے کا حکم
کراچی: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے صوبائی محکمہ تعلیم کو کراچی کے فٹ پاتھ اسکول کو نہ چھیڑنے کا حکم دے دیا۔ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں فٹ پاتھ اسکول ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔ آج سماعت کے دوران عدالت عظمیٰ نے سیکریٹری ایجوکیشن سندھ کو عدالت میں طلب کر رکھا تھا۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان نے سیکریٹری ایجوکیشن سندھ کو ہدایت کی کہ ‘محکمہ تعلیم فٹ پاتھ اسکول کو نہ چھیڑے، جب تک حکومت سندھ متبادل جگہ فراہم نہیں کرتی، فٹ پاتھ اسکول چلتا رہے گا’۔
جسٹس ثاقب نثار نے فٹ پاتھ اسکول کو تمام سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ‘5 لاکھ روپے سپریم کورٹ رجسٹرار سے لیں، خرچ کریں اور بعد میں واپس جمع کرا دیں’۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ‘انہیں ازخود نوٹس لینےکا شوق نہیں، ایک سال خاموش رہے لیکن جب دیکھا کہ لوگوں کا کوئی پرسان حال نہیں تو پھر سوموٹو ایکشن لیا گیا’۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کے آخر میں عبداللہ شاہ غازی مزار کے قریب قائم فٹ پاتھ اسکول کو دو روز میں ختم کرنے کا حکم دیا گیا تھا جہاں بچوں کو مفت تعلیم دی جاتی ہے۔
اسکول انتظامیہ نے الزام عائد کیا تھا کہ سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کی سربراہ ناہید درانی نے دو دن کے اندر اسکول ختم کرنے کا کہا ہے اور خالی نہ کرنے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی ہیں۔
اس حوالے سے جیو نیوز نے سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کی سربراہ ناہید درانی سے رابطہ کیا جن کا کہنا تھا کہ ہم نے ان کے کام کو سراہا تاہم بچوں کو حقیقی اسکول لے جانا ضروری ہے۔
اس واقعے کی خبریں میڈیا پر آنے کے بعد چیف جسٹس نے ازخود نوٹس لیا تھا۔