گوگل ملازمین امریکا کی عسکری مدد کرنے پر نالاں
کیلیفورنیا: گوگل کے ہزاروں ملازمین نے کھلے خط میں اپنی کمپنی سے امریکی فوجیوں کی مدد نہ کرنے کی استدعا کی ہے۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق معروف ٹیکنالوجی کمپنی گوگل کے 3100 ملازمین نے اپنی کمپنی کے نام ایک کھلا خط تحریر کیا ہے جس میں امریکی فوج کے پروجیکٹ ’میون‘ میں تعاون نہ کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ ملازمین نے خط کے مندرجات میں یہ خدشہ بھی ظاہر کیا ہے کہ امریکی فوج کی مدد کرنے سے ادارے کی بین الاقوامی ساکھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔گوگل ملازمین نے سی ای او سندر پچائی کو لکھے گئے کھلے خط میں مزید کہا ہے کہ بحثیت ایک ٹیکنالوجی کمپنی کے ہمیں کسی بین الاقوامی جنگ کا حصہ بننا نہیں چاہیے, اس لیے وقت آگیا ہے کہ کمپنی ایک پالیسی وضع کرے اور عسکری پروجیکٹ ’میون‘ کو منسوخ کر کے اس بات کو یقینی بنائے کہ کوئی ٹھیکیدار جنگی ٹیکنالوجی تیار نہ کرپائے۔
واضح رہے پروجیکٹ میون کا مقصد مصنوعی ذہانت ( Artificial Intelligence) کی مدد سے جنگی ڈرون کے حملوں کے اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت کو مزید بہتر بنانا ہے تاکہ ڈرون اپنے اصل ٹارگٹ کو براہ راست نشانہ بنا سکے اور جس میں غلطی کا امکان نہ ہونے کے برابر رہ جائے