”اب یہ لوگ ہماری سروس استعمال نہیں کرسکتے “ واٹس ایپ نے انتہائی سخت اقدام اٹھالیا، صارفین پر بجلیاں گرادیں
لندن: میسجنگ ایپ واٹس ایپ نے یورپ میں 16 سال سے کم عمر افراد کیلئے والدین کی رضا مندی کے بغیر سروس کی فراہمی پر پابندی عائد کردی ہے۔ یہ پابندی ڈیٹا کے تحفظ کے قانون کے تحت لگائی گئی ہے جس کے بعد واٹس ایپ استعمال کرنے کی کم از کم عمر 13 سال سے بڑھا کر 16 سال کردی گئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق واٹس ایپ کی پیرنٹ کمپنی فیس بک نے یورپ میں ڈیٹا تحفظ کے نئے ضابطے لاگو کردیے ہیں جن کے تحت 16 سال سے کم عمر افراد میسجنگ ایپ واٹس ایپ کا استعمال نہیں کرسکیں گے۔ یورپی یونین کے 28 ملکوں میں واٹس ایپ استعمال کرنے کی کم سے کم حد 13 برس تھی لیکن اب نئے قانون کے تحت یورپی یونین میں واٹس ایپ استعمال کرنے والے پرانے اور نئے صارفین سے یہ پوچھا جائے گا کہ آیا ان کی عمر 16 برس سے زائد ہے یا نہیں، جن صارفین کی عمر 16 سال سے کم ہوگی وہ والدین کی اجازت کے بغیر یہ سروس استعمال نہیں کرسکیں گے۔
فیس بک کمپنی کے اعلامیے کے مطابق فی الحال یورپ سے باہر واٹس ایپ استعمال کرنے والوں کے لیے یہ قانون متعارف نہیں ہوا ہے۔یورپی صارفین کے لیے آئرلینڈ میں ایک نیا ذیلی ادارہ قائم کیا جا رہا ہے، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ یورپی یونین کے صارفین کا ڈیٹا یورپی سرحدوں کے اندر ہی محفوظ رکھا جائے گا۔
واٹس ایپ کے مطابق ان کی سروس کے ذریعے بھیجے گئے پیغامات صرف ’اینڈ ٹو اینڈ‘ یعنی صرف ارسال کرنے والے اور موصول کرنے والے ہی پڑھ سکیں گے۔ یہ پیغامات خود واٹس ایپ سروس نہیں پڑھ سکتی کیونکہ نئے اقدامات کے تحت کمپنی اب ڈیٹا بھی نہیں پڑھ پائے گئی، جیسا کہ اس سے قبل پڑھ سکتی تھی۔
علاوہ ازیں واٹس ایپ اکاو¿نٹس کی معلومات یا موبائل نمبر بھی فیس بک کو فراہم نہیں کیے جائیں گے جس کی اہم وجہ فیس بک سے صارفین کا ڈیٹا لیک ہونا ہے۔