جون میں کئی سیاروں اور ایک بڑے سیارچے کو بغیر دوربین دیکھا جاسکے گا
ماہِ جون شوقیہ فلکیات دانوں کےلیے خاص اہمیت رکھتا ہے اور اس ماہ نہ صرف رات کا آسمان کئی سیاروں سے روشن ہوگا بلکہ اس مہینے اہم سیارچے (ایسٹیرائیڈز) بھی کسی دوربین کے بغیر برہنہ آنکھ سے دیکھے جاسکیں گے۔19 جون کی رات ویسٹا سیارچہ زمین کی مخالف سمت میں ہوگا یعنی وہ سورج اور زمین کے درمیان میں ہوگا۔ ویسٹا کو بونا سیارہ بھی کہا جاتا ہے اور 19 جون کو یہ 326 میل وسیع سیارچہ زمین سے 10 کروڑ میل کے فاصلے پر ہوگا جو تاریک رات میں کسی دوربین کے بغیر صاف دکھائی دے گا اور اگلے کئی ماہ تک آسمان پر جگمگاتا رہے گا لیکن 19 جون کو ویسٹا کا واضح نظارہ ممکن ہوگا۔ ویسٹا سیارہ زحل کے بائیں جانب ہوگا اور اس کی دائیں جانب ایک اور سرخ ستارہ اینٹارس بھی موجود ہوگا۔جون میں ہم موسمِ بہار سے موسمِ گرما کی جانب داخل ہوں گے جس کی تاریخ 21 جون ہے۔ اس پورے مہینے نظامِ شمسی کا سب سے بڑا سیارہ مشتری (جوپیٹر) پوری آب و تاب سے دکھائی دے گا جبکہ 22 سے 24 جون وہ چاند کے ساتھ ساتھ موجود ہوگا۔اس مہینے سورج غروب ہونے کے بعد سیارہ زہرہ (وینس) بھی افق پر ہوگا اور اس کی سب سے زیادہ بلندی 6 جون کو ہوگی۔ پھر 10 جون کو تیار رہیں جیمنی جھرمٹ کے دو مشہور ستاروں کو دیکھنے کے لیے جن کے نام کیسٹر اور پولکس ہیں۔ 27 جون کو زحل (سیٹرن) بھرپور روشن ہوگا اور 26 درجے پر جھکا ہونے کی وجہ اس کے حلقے اور دائرے بہت خوبصورت اور واضح انداز میں نظر آئیں گے۔اس مہینے مریخ بھی کسی سے پیچھے نہیں اور دھیرے دھیرے روشن ہوتے ہوئے 27 جولائی کو زمین سے قریب تر پہنچ جائے گا جبکہ فی الحال تین جون کو یہ ڈھلتے چاند کے پاس پہنچ چکا ہے۔