تعلیم و ٹیکنالوجی

بیجنگ میں ورلڈ روبوٹ کانفرنس میں نت نئے روبوٹس متعارف

بیجنگ: چین میں چار روزہ ورلڈ روبوٹ کانفرنس 2018 کا رنگارنگ اختتام ہوگیا جس میں نت نئے روبوٹس متعارف کرائے گئے جنہیں دیکھ کر لوگ حیران رہ گئے۔ ورلڈ روبوٹ کانفرنس میں جہاں رقص کرتے ’ڈانسنگ روبوٹس‘ اور نغمے پیش کرنے والے ’روبوٹک بینڈ‘ نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا تو وہیں ’ٹیچر روبوٹ‘ نے بچوں کو حقیقی استاد کی طرح پڑھایا اور ’ ڈاکٹر روبوٹ‘ نے حاضرین کا طبی معائنہ کیا۔ ’جنگجو روبوٹ‘ نے میدان جنگ کا منظر پیش کیا تو ’چمگادڑ روبوٹ‘ نے اپنی پرواز سے لوگوں کو حیران کردیا۔

یہ احوال ہے  بیجنگ میں 15 سے 19 اگست تک جاری رہنے والی ورلڈ روبوٹ کانفرنس 2018 کا جس کا اختتام اس ہفتے کے روز ایک پُروقار تقریب کے ساتھ ہوا۔ دنیا کی اس انوکھی نمائش میں 166 مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں نے اپنی 500 سے زائد تخلیقی مصنوعات کو نمائش کےلیے پیش کیا جسے شائقین نے خوب سراہا۔

رقص کرتے روبوٹس نے نمائش میں آنے والوں کو خوش آمدید کہا اور اسٹیج پر دلکش رقص بھی پیش کیا جب کہ ایک روبوٹک بینڈ نے خود کمپوز کی گئی دھن پر نغمے پیش کیے۔ اس بینڈ میں آلاتِ موسیقی بجانے والے بھی روبوٹ ہی تھے۔ اسی طرح  ایک کمپنی نے چمگادڑ کی ساخت والا روبوٹ متعارف کرایا جو تیز رفتار پرواز بھی کرسکتا ہے۔

کانفرنس میں بچوں کو تعلیم دینے والے ’ٹیچر روبوٹس‘ بھی موجود تھے جو بچوں کی بنیادی تعلیم اور ذخیرہ الفاظ میں اضافہ کرنے میں کلیدی کردار ادا کرسکیں گے۔ اسی طرح جنگجو روبوٹ بھی سب کی توجہ کا مرکز تھے جو مکے مارنے، فائرنگ کرنے اور جنگ کے دوران ابتدائی طبی امداد فراہم کی صلاحیت سے مالامال تھے۔

کانفرنس میں حاضرین کےلیے ذہنی و جسمانی آزمائش کے مقابلے بھی رکھے گئے تھے جب کہ چند مقابلوں میں روبوٹس نے بھی حصہ لیا جس سے شائقین محظوظ ہوئے۔ چین روبوٹ ٹیکنالوجی میں اپنا سکّہ جمانے کےلیے کوشاں ہے اور یہ کانفرنس اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close