ریت کے ذریعے سیلابی پانی صاف کرنے والا فلٹر تیار
سان فرانسسكو: صاف پانی پوری دنیا کی بنیادی ضرورت ہے اور کسی طوفان یا سیلاب کے بعد پینے کا صاف پانی ڈھونڈنے سے نہیں ملتا کیونکہ ہر جگہ پانی آلودہ ہوچکا ہوتا ہے۔ اسی بنا پر ماہرین نے ریت کو استعمال کرتے ہوئے ایک سادہ فلٹر بنایا ہے جو اس مقصد کو پورا کرسکتا ہے۔
یونیورسٹی آف کیلی فورنیا، برکلے نے موٹی ریت پر خاص معدنیات کی ایک پرت چڑھادی ہے جو فوری طور پر نامیاتی آلودگی اور جراثیم کا خاتمہ کردیتی ہے۔ اس سے سیلاب اور طوفان میں ہر جگہ پھیلے پانی کو قابلِ نوش بنایا جاسکتا ہے اور اس طرح پانی کا ایک قابلِ نوش ذخیرہ بھی تیار کیا جاسکتا ہے۔
ریت پر مبنی فلٹر یونیورسٹی آف کیلی فورنیا کے ایک گریجویٹ طالب علم جوزف نے بنایا ہے جو طوفانوں کے بعد صاف پانی حاصل کرنے کا ایک کم خرچ اور مؤثر طریقہ ہے اور اس میں غیر مضر اور عام پائی جانے والی معدنیات استعمال کی گئی ہیں۔
طوفان اور سیلاب کے بعد خشکی پر موجود تمام کثافتیں پانی کا حصہ بن جاتی ہے جو بیماریوں اور اموات کی وجہ بنتی ہیں۔ اس زمین میں ماہرین نے عام ریت پر کئی معدنیات کی پرت چڑھائی ہے جو پانی کو متعدد اقسام کی گرد اور جراثیم سے پاک کردیتی ہے۔
ماہرین نے سادہ ریت میں دو طرح کے مینگنیز ملائے جو مینگنیز آکسائیڈ میں ڈھل جاتی ہے۔ اس کے بعد یہ کیڑے مار دواؤں، زرعی کیمیکلز اور کئی خطرناک مرکبات کو بے ضرر انداز میں ختم کردیتی ہے۔ یہ عمل ماحول دوست، ارزاں اور بہت سادہ بھی ہے جبکہ مینگنیز ہر جگہ عام دستیاب پائی جاتی ہے۔
اس عمل کے لیے گڑھا کھود کر معدن سے بھرپور ریت بچھادی جائے اور اس میں کلورین کی تھوڑی سی مقدار شامل کردی جائے تو یہ ایک تالاب سا بن جائے گا اور اس تالاب میں جمع پانی کو آسانی سے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اگلے مرحلے میں اس ریت کو سیلابی پانی صاف کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔