سکے کے برابر دنیا کا سب سے چھوٹا روبوٹ تیار
امریکا کے انجینئرز نے دنیا کا سب سے چھوٹا روبوٹ تیار کر لیا ہے جس کا نام کا وزن صرف 1.48 گرام اور جو ایک چھوٹے سکے کے برابر ہے۔
ہارورڈ یونی ورسٹی کے انجینئرز نے ایک بہت ہی چھوٹے حجم کا روبوٹ تیار کیا ہے جس کے چپکنے والے پاؤں بھی ہیں۔
ان پیروں کی مدد سے یہ روبوٹ ایسی بہت تنگ اور الجھی ہوئی جگہوں میں جا سکتا ہے جہاں سے انسان کا گزرنا تقریباً ناممکن ہو۔
اس روبوٹ کا نام ٹیکنیکل خصوصیات کی بنیاد پر ہارورڈ ایمبیولٹری ماِئیکرہ روبوٹ ود الیکٹرو ایڈ ہیسن (Harvard Ambulatory Micro Robot with Electro Ad Hesion) رکھا گیا ہے۔
ہمرے کی ننھی ٹانگوں میں جوڑ ہیں جو صرف اس لیے بنائے گئے ہیں کہ ٹانگیں ضرورت کے مطابق موڑی جا سکیں۔
اس روبوٹ کو خصوصاً کمرشل جہازوں کے لیے بنایا گیا تھا تاکہ جہاز کی دیواروں میں ان جگہوں تک رسائی حاصل کی جا سکے جہاں انسانی رسائی نہ ہو۔
ہارورڈ یونی ورسٹی کے انجینئر رابرٹ وڈ کے مطابق چڑھائی چڑھنے والے سینٹی میٹر اسکیل کے روبوٹس کی طرف یہ پہلا قدم ہے۔
اس ٹیکنالوجی کے استعمال مستقبل میں عمارتوں کے پائپ، انجن، جنریٹر وغیرہ کے اندر رسائی کے لیے کیا جائے گا۔
روبوٹ کے پیروں میں دیواروں سے چپکنے کی صلاحیت رکھی گئی ہے تاکہ اسے دیواروں اور چھت سے گرنے سے بچایا جا سکے۔ یہ پاؤں روبوٹ سے الگ بھی ہو سکتے ہیں۔
روبوٹ کی ٹانگوں میں تین جوڑ بھی رکھے گئے ہیں جو ضرورت کے مطابق موڑنے کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
ہمرے نامی اس روبوٹ پر کیے گئے تجربے کے مطابق یہ روبوٹ بغیر گرے 100 سے زائد قدم اٹھا سکتا ہے۔
یہ روبوٹ جہاز کے انجن کے ٹیڑھے میڑھے راستوں میں بخوبی گھوم پھر سکتا ہے۔
روبوٹ پر تحقیق کرنے والے ہارورڈ یونی ورسٹی کے سائنسدانو کے مطابق ایک دن اسی کی مدد سے وہ بڑی مشینوں کے اندر جانے میں بھی کامیاب ہو جائیں گے، جس سے نہ صرف کمپنی کا وقت اور پیسہ بچے گا بلکہ مشینین زیادہ محفوظ بھی ہو جائیں گی۔