آئی فون سے ٹوئیٹ کرنے پر ہواوے نے بطور سزا 2 ملازمین کی تنزلی کردی
اسمارٹ فون بنانے والی معروف چینی کمپنی ‘ہواوے’ نے امریکی کمپنی ایپل کے اسمارٹ فون ‘آئی فون’ کا استعمال کرتے ہوئے کمپنی کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے سالِ نو کی مبارکباد کا پیغام پوسٹ کرنے پر اپنے دو ملازمین کی بطور سزا تنزلی کردی۔
میش ایبل کی ایک رپورٹ کے
مطابق ہواوے کی جانب سے جاری کیے گئے ایک محکمہ جاتی اعلامیے میں کمپنی کے
کارپوریٹ سینئر نائب صدر کا کہنا تھا کہ ‘اس واقعے سے ہواوے برانڈ کو
نقصان پہنچا۔’
واقعے کے بعد ہواوے نے اپنے دو ملازمین کی ایک درجہ تنزلی کرتے ہوئے ان کی تنخواہ میں سے 5 ہزار یوان (تقریباً 728 ڈالرز) کی کٹوتی بھی کر ڈالی۔
اعلامیے کے مطابق آئی فون کے ذریعے ٹوئیٹ کا واقعہ اُس وقت پیش آیا، جب ہواوے کی آؤٹ سورس سوشل میڈیا ایجنسی ‘سیپیئنٹ’ (Sapient) کے ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک (وی پی این) کے ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر میں خرابی پیدا ہوئی۔
واضح رہے کہ چین میں ٹوئٹر بلاک ہے، جس کے باعث اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم تک رسائی کے لیے وی پی این کا استعمال کیا جاتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ سال نو پر مبارکباد کا پیغام بھیجنے کے لیے آئی فون کا استعمال کیا گیا، جس میں رومنگ سم موجود تھی۔
ہواوے کے محکمہ جاتی اعلامیے کے مطابق اس واقعے سے کمپنی اور انتظامیہ کے معاملات میں خرابیوں کی نشاندہی ہوئی کیونکہ چینی کمپنی ہواوے کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے کی گئی پوسٹ میں واضح طور پر ‘ٹوئیٹ فرام آئی فون’ لکھا ہوا نظر آرہا تھا۔
ہواوے کے اکاؤنٹ سے کی گئی اس ٹوئیٹ کو سوشل میڈیا پر بہت تنقید اور مذاق کا نشانہ بنایا گیا، جس کے بعد ہواوے نے وہ پیغام ڈیلیٹ کرکے دوبارہ شیئر کیا۔
تاہم نئے پوسٹ کیے گئے پیغام کے جواب میں بھی صارفین پرانی پوسٹ کے اسکرین شاٹس شیئر کرتے رہے۔ واضح رہے کہ ایپل کمپنی کے آئی فونز، ہواوے کے اسمارٹ فونز کے سب سے بڑے حریف ہیں۔