سانحہ کرائسٹ چرچ کی ویڈیو براہ راست دکھانے پر فیس بک اور یوٹیوب کیخلاف مقدمہ
فرانس کی مسلم کونسل نے سانحہ کرائسٹ چرچ کی ویڈیو براہ راست دکھانے پر فیس بک اور یوٹیوب پر مقدمہ کردیا۔ فرینچ کونسل آف مسلم فیتھ کے مطابق نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملے کی پُرتشدد اور انسانی اقدار کے منافی وڈیو فیس بک اور یوٹیوب پر براہ راست نشر ہوئی۔ مسلم کونسل کا کہنا ہے کہ انسانی اقدار کی خلاف ورزی پر فرانس میں موجود فیس بک اور یوٹیوب کمپنیوں پر مقدمہ کیا گیا ہے۔ فرانس میں ایسی شکایات پر تین سال قید اور 75 ہزار یورو کا جرمانہ کیا جاتا ہے۔ یاد رہے کہ 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ مساجد پر دہشتگردانہ حملے کی وڈیو حملہ آور نے براہ راست فیس بک پر جاری کی تھی۔
فیس بک کا مؤقف ہے کہ وڈیو فوراً ہٹا دی گئی تھی تاہم وڈیو فیس بک پر 17 منٹ تک براہ راست دیکھی گئی تھی۔ واضح رہے کہ 15 مارچ کو کرائسٹ چرچ کی مسجد النور سمیت 2 مساجد پر آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے 28 سالہ دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ نے فائرنگ کرکے 50 نمازیوں کو شہید اور 48 کو زخمی کردیا تھا۔ دہشت گرد فائرنگ کی ویڈیو بناتا رہا اور مسجد میں فائرنگ کرنے کے بعد باہر سڑک پر موجود مسلمانوں کو بھی نشانہ بناتا رہا، واقعے کے کچھ دیر بعد پولیس نے ملزم کو حراست میں لیا جسے بعدازاں عدالت میں پیش کیا گیا جہاں اس پر قتل کی فرد جرم عائد کی گئی۔