کراچی کے طلبہ کی انقلابی ایجاد، بجلی پیدا کرنے والی ٹائلز بنا لیں
کراچی کے باصلاحیت نوجوانوں نے بجلی پیدا کرنے والی ٹائلز بنا لیں۔ اقرا یونیورسٹی کے فیکلٹی آف انجینئرنگ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈپارٹمنٹ کے 3 طلبہ نے اس منصوبے کو انرجی ہارویسٹنگ کا نام دیا ہے جس کی مدد سے چلتے پھرتے بجلی پیدا کی جا سکتی ہے۔
غالب ندیم، حافظ ولید اور علی اکبر نامی طالبعلموں کے اس منصوبہ کے ذریعے شاپنگ سینٹرز، فٹ پاتھ، پارکس اور دیگر پبلک مقامات پر خصوصی ٹائلز اور پینل بچھاکر بجلی حاصل کی جاسکتی ہے۔
انسانی قدموں کے دباؤ سے پیدا ہونے والی توانائی کو خصوصی ٹائلز کے ذریعے بیٹری میں محفوظ کیا جاتا ہے جس سے برقی آلات، اسٹریٹ لائٹس وغیرہ روشن کی جا سکتی ہیں۔
منصوبے کی تفصیلات بتاتے ہوئے طالب علموں کا کہنا تھا کہ انرجی ہارویسٹنگ کے میکانزم میں خصوصی ٹائلز یا لکڑی و مصنوعی گھاس سے تیار پینلز اور ایسے آلات استعمال کیے گئے ہیں جن سے گزرا جائے تو قدموں کے دباؤسے بجلی پیدا ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’کلاشنکوف‘ کمپنی نے بجلی بھری ’الیکٹرک سپر کار‘ بھی بنالی
طالبعلموں کا کہنا ہے کہ ان ٹائلز کی تنصیب کے بعد ان کی مینٹیننس پر اخراجات نہ ہونے کے برابر ہیں جب کہ اسے ملک میں کسی بھی جگہ نصب کیا جاسکتا ہے۔ یہ ٹائلز مکمل طور پر ماحول دوست ہیں کیونکہ اس میں صرف مکینیکل انرجی کو الیکٹریکل انرجی میں تبدیل کیا جاتا ہے۔
دنیا میں ٹائلز پر چلنے سے بجلی پیدا کرنے کا یہ واحد منصوبہ نہیں ہے اس سے قبل برطانیہ، روس اور چین سمیت کئی ممالک میں ایسی ٹائلز تیار کی جا چکی ہیں جن پر چہل قدمی سے بجلی پیدا ہوتی ہے۔