اب بائیک کے لیے پیٹرول کی ضرورت نہیں
اب موٹرسائیکل چلانے کے لیے پیٹرول کی ضرورت نہیں
پنجاب میں بجلی سے چلنے والی موٹر سائیکلوں کو متعارف کرایا جارہا ہے۔
اب ایسی بائیک خرید سکتے ہیں جسے چلانے کے لیے پیٹرول کی ضرورت نہیں بلکہ بجلی سے چارج کرکے اسے دوڑایا جاسکتا ہے۔
اس حوالے سے ساہیوال میں الیکٹرک موٹر سائیکلوں کی تیاری شروع کی گئی ہے اور اوج ٹیکنالوجیز نامی کمپنی کے سربراہ عثمان شیخ نے بتایا کہ وہ اس طرح کی موٹر سائیکل تیار کرنے والے پہلے اسمبلر ہیں۔
بجلی سے دوڑنے والی یہ موٹر سائیکلیں ڈیزائن کے لحاظ سے اس وقت مارکیٹ میں دستیاب جاپانی یا چینی موٹر سائیکلوں سے مختلف نہیں، بس پیٹرول کی جگہ الیکٹرک انجن کا فرق ہے۔
الیکٹرک موٹر سائیکلوں کے بارے میں دنیا بھر میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ ماحول دوست، بے آواز اور آلودگی یعنی دھواں نہیں پھیلاتی جبکہ ایندھن کے حوالے سے بہترین سمجھی جاسکتی ہیں کیونکہ ان کے لیے پیٹرول کی ضرورت نہیں ہوتی۔
عثمان شیخ نے اس حوالے سے بتایا تھا کہ ہم نے پیٹرول پر چلنے والی موٹر سائیکل کے ایکو سسٹم سے فائدہ اٹھانے کا فیصلہ کیا اور مقامی سطح پر الیکٹرک بیٹری سسٹم تیار کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس موٹر سائیکل کو بجلی سے 5 گھنٹے میں چارج کیا جاسکتا ہے اور ایک چارج پر یہ 70 کلومیٹر تک سفر کرسکے گی۔
اس موٹر سائیکل کا نام جیگوار رکھا گیا ہے اور اس کی قیمت 88 ہزار روپے ہے مگر عثمان شیخ کے مطابق اس میں کمی لانے کی کوشش کررہے ہیں
انہوں نے کہا کہ اس موٹر سائیکل کو بجلی سے 5 گھنٹے میں چارج کیا جاسکتا ہے اور ایک چارج پر یہ 70 کلومیٹر تک سفر کرسکے گی۔
اس موٹر سائیکل کا نام جیگوار رکھا گیا ہے اور اس کی قیمت 88 ہزار روپے ہے مگر عثمان شیخ کے مطابق اس میں کمی لانے کی کوشش کررہے ہیں۔
ان کی کمپنی اس حوالے سے ایسی الیکٹرک کٹ بھی تیار کرنے میں مصروف ہے جو عام موٹر سائیکلوں کو بھی ایک الیکٹرک بائیک میں بدل دے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کٹس کو عام موٹر سائیکلوں میں لگانا بہت آسان ہوگا کیونکہ انہیں پیٹرول پر چلنے والی جاپانی بائیکس کو مدنظر رکھ کر ڈیزائن کیا گیا ہے۔
الیکٹرک موٹرسائیکلیں تیار کرنے والی ایک اور کمپنی ایس ایم گروپ کے چیئرمین چوہدری زاہد نے بتایا کہ ای بائیک میں گیئر، کک، گیئر لیور، موبائل آئل اور چین گراری وغیرہ کچھ بھی نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکٹرک موٹرسائیکل روایتی بائیک کے مقابلے میں خرچ کم کرتی ہے کیونکہ اس سے پیٹرول اور دیگر اخراجات کی ضرورت نہیں ہوتی جبکہ اس کا ماہانہ خرچ بھی اوسطاً 500 روپے تک ہوگا جو پیٹرول بائیک (50 کلو میٹر ایوریج والی) میں اوسطاً 4 ہزار روپے خرچ ہوتے ہیں۔