فیس بک نے بیشترصارفین کو مرا ہوا قرار دے دیا
جمعے کو آنے والے اس بگ نے فیس بک کے متعدد ایسے صارفین کی پروفائلز پر میموریئل بینر پوسٹ کر دیا جو ابھی تک زندہ ہیں۔
اگرچہ فیس بک کی جانب سے اس خرابی سے متعلق پیغام جاری کیا جا چکا تھا تاہم کئی صارفین نے اپنے دوستوں اور خاندان والوں کو یہ یقین دلانے کے لیے کہ وہ زندہ ہیں اپنا فیس بک سٹیسٹس اپ ڈیٹ کیا۔
فیس بک کے ایک ترجمان کا کہنا تھا کہ ’یہ ایک خوفناک خرابی تھی جسے اب ہم نے ٹھیک کر دیا ہے۔ ہم بہت معذرت خواہ ہیں کہ ایسا ہوا۔‘
یہ میموریئل بینر یادگاری پروفائلز کے لیے بنایا گیا تھا لیکن غلطی سے بڑی تعداد میں لوگوں کی پروفائلز پر ظاہر ہوگیا اور ان میں خود فیس بک کے بانی مارک زکربرگ بھی شامل ہیں۔
ان کے صفحے پر پوسٹ کیے گیے بینر کے مطابق ’ہمیں امید ہے کہ مارک زکربرگ سے محبت کرے والے ان چیزوں میں چین پائیں جنھیں انھوں نے شیئر کیا تھا۔‘
اس سارے واقعے سے ٹیکنالوجی رپورٹرز اور فیس بک صارفین کو مزاح کا پہلو بھی مل گیا۔
نیو یارک ٹائم کی کیٹی راجر کا کہنا تھا ’یہ فیس بک کیوں کہہ رہا ہے کہ میں مر گئی ہوں؟ میں یقیناً مری نہیں ہوں۔ کیا میں مر گئی ہوں؟ یہ ہفتہ بہت مصروف تھا۔‘
ٹیکنالوجی ویب سائٹ ’دی ورج‘ نے صدارتی انتخاب کے پس منظر میں کہا کہ ’فیس بک امریکی تاریخ کے مصروف ترین ہفتے کے آخر میں لوگوں کو بتا رہا ہے کہ وہ مر چکے ہیں۔‘
یہ میموریئل فیچر سنہ 2015 میں متعارف کروایا گیا تھا جب کئی ہائی پروفائل کیسز میں خاندان والوں نے اپنے پیاروں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس تک رسائی کی درخواست کی تھی۔
فیس بک کا کوئی بھی صارف اپنے اکاؤنٹ میں یہ آپشن چھوڑ سکتا ہے کہ اس کی موت کے بعد اس کا اکاؤنٹ میموریئل صفحے میں بدل جائے اور اس کے فیس بک پر موجود لوگ اس کے لیے تعزیتی پیغامات چھوڑ سکیں اور یادیں شیئر کر سکیں۔
جبکہ دوسری صورت یہ ہے کہ مرنے کی بعد آپ کا فیس بک اکاؤنٹ ختم کر دیا جائے۔