ہیکنگ سے یاہو کے ایک ارب اکاؤنٹس متاثر
انٹرنیٹ جائنٹ یاہو کا کہنا تھا کہ ہیکنگ کا یہ واقعہ سنہ 2014 میں ہونے والی اُس ہیکنگ سے الگ ہے جس کے دوران ہیکرز کو 50 کروڑ اکاؤنٹس تک رسائی حاصل ہوئی تھی۔
یاہو کا کہنا ہے کہ اس ہیکنگ کے دوران صارفین کے نام، فون نمبرز، پاسورڈز اور ای میل ایڈریسز لیے گئے تاہم بینک اور ادائیگیوں سے متعلق معلومات نہیں چرائی گئیں۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ اس بارے میں پولیس اور متعلقہ حکام سے رابطے میں ہے۔
یاہو نے ستمبر میں انکشاف کیا تھا کہ سنہ 2014 میں اس کے نظام میں دخل اندازی کر کے صارفین کی معلوما چرائی گئی تھیں۔ تاہم اس نے یہ نہیں بتایا کہ ایسا کس ملک کی جانب سے کیا گیا تھا۔
اس کے بعد یاہو پر کافی دباؤ ڈالا گیا کہ وہ وضاحت دے کہ اس بات کو عوام تک پہنچانے مںی زیادہ وقت کیوں لگایا گیا۔
اب اس تازہ انشکاف سے مزید سوالات پیدا ہو گئے ہیں۔
یاہو نے گذشتہ بدھ کو اپنے صارفین سے کہا تھا کہ وہ اپنے پاس ورڈز اور سکیورٹی سوالات بدل دیں۔