اڑنے والی گاڑی کی جانب ایک قدم
معروف امریکی کار سروس کمپنی اُوبر نے اڑنے والی گاڑیاں بنانے کی تحقیق کرنے کے لیے ناسا کے سابق انجینیئر مارک مور کو بطور ڈائریکٹر تعینات کیا ہے۔
مارک مور کی تقرری اوبر کے’ایلیویٹ’ نامی ڈویژن کے انجینیئرنگ ڈائریکٹر کے طور پر ہوئی ہے۔
اوبر کمپنی نے پچھلے سال اکتوبر میں ایک وائٹ پیپر شائع کیا تھا جس میں کمپنی نے اڑنے والی گاڑیوں اور ان کی عمودی اڑان اور اترائی کے بارے میں تذکرہ کیا تھا۔
کمپنی نے مارک مور کی تقرری کو اس سمت میں ایک اچھا اضافہ قرار دیا اور کہا کہ وہ اڑننے والی گاڑیوں کی تعمیر اور تحقیق میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ اوبر پہلے ہی گاڑیاں بنانے والی کمپنیاں والوو اور ڈیملر کے ساتھ مل کر خود کار گاڑیاں بنانے کے منصوبے پر کام کر رہی ہے۔
اپنے وائٹ پیپر میں اوبر نے لکھا تھا کہ ‘آن ڈیمانڈ ایوی ایشن’ کے ہونے سے آمد و رفت کے ذرائع میں بہت بڑی تبدیلی آجائے گی کیونکہ اس سے شہروں میں لوگوں کی آمد و رفت بہتر ہو جائے گی اور لوگوں کا روز مرہ کی زندگی میں کم وقت ضائع ہوگا۔
‘جس طری اونچی عمارتیں لوگوں کو محدود علاقے میں زیادہ جگہ فراہم کرتی ہیں اسی طرح اڑننے والی گاڑیاں ہزمینی ٹریفک کو کم کرنے میں مدد دیں گی۔
مارک مور نے اسی طرح کا ایک تصور اپنی ناسا میں نوکری کے دوران دیا تھا۔ انھوں نے لکھا تھا کہ ‘الیکٹرک پروپلشن’ یعنی برقی دھکے کی ٹیکنالوجی ایک گیم چینجر کی حیثیت رکھتی ہے اور اس کی راہ میں رکاوٹ صرف موجودہ بیٹری کی قوت میں کمی ہے۔
اوبر کے علاوہ سلوواکیا کی کمپنی ایروموبِل اور دیگر کئی کمپنیاں اڑنے والی گاڑیوں کے ماڈل پر کام کر رہی ہیں۔