اسمارٹ فون سے ’ہولوگرافک ویڈیو کالز‘ بھی کی جاسکیں گی
میلبورن: آسٹریلوی سائنسدانوں نے ہولوگرام بنانے کی ایک ایسی ٹیکنالوجی وضع کرلی ہے جسے استعمال کرتے ہوئے ایک اسمارٹ فون اسکرین جتنے رقبے میں بھی ہولوگرام تیار کیا جاسکے گا یعنی مستقبل میں عام ویڈیو کال کے علاوہ ’’ہولوگرافک ویڈیو کال‘‘ بھی ممکن ہوجائے گی جس کی بدولت آپ اپنے مخاطب کی شبیہ ایسے دیکھ سکیں گے جیسے اس کا جیتا جاگتا وجود آپ کے سامنے ہو۔
نئی ہولوگرافک ٹیکنالوجی کےلیے بنایا گیا مخصوص مادّہ ایک انسانی بال سے بھی 1000 گنا باریک ہے جس کی پتلی چادروں کو مستقبل میں اسمارٹ فون، کمپیوٹر یا ڈیجیٹل ٹی وی تک میں اس طرح شامل کیا جاسکے گا کہ ان کے وزن اور جسامت میں بھی عملی طور پر کوئی اضافہ نہیں ہوگا۔
رائل میلبورن انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آر ایم آئی ٹی) میں تحقیق کاروں کی ٹیم نے جو مادّہ تیار کیا ہے اس کی پرت صرف 25 نینومیٹر جتنی موٹی ہے جبکہ خاص طرح کی کوانٹم بصری خصوصیات کی بدولت اسے ’’ٹوپولوجیکل انسولیٹر مٹیریل‘‘ کہا جاتا ہے۔
ریسرچ جرنل ’’نیچر کمیونی کیشنز‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع شدہ رپورٹ کے مطابق اس مادّے کی جداگانہ پتلی چادروں پر عمومی لیزر استعمال کرتے ہوئے ہولوگرام بنائے جاچکے ہیں جبکہ اگلے مرحلے میں اسے کمپیوٹر، ٹیبلٹ اور اسمارٹ فون اسکرین پر لگائے جانے کے قابل بنایا جائے گا۔ توقع ہے کہ یہ کام بھی آئندہ چار سے پانچ سال میں کرلیا جائے گا یعنی 2023 کے لگ بھگ ’’ہولوگرافک اسمارٹ فونز‘‘ بھی تیار کرلیے جائیں گے جو اپنی اسکرین پر نہیں بلکہ اس سے کچھ اوپر، ہوا میں معلق مناظر اپنے صارف کے سامنے پیش کرسکیں گے۔