انتہا پسند پنڈت نے شاہ رخ خان کو جہادی قرار دیکر زندہ جلانے کی دھمکی دیدی
فلم ’پٹھان‘ کے گانے ’بے شرم رنگ‘ کی ویڈیو ریلیز ہونے پر انتہا پسند ہندوؤں نے ہنگامہ کھڑا کردیا
ہندو انتہا پسندوں کو مسلم اداکاروں کی یہ کامیابیاں ایک آنکھ نہیں بھاتیں اس لیے وہ مختلف حیلے بہانوں سے ان کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرتے ہیں اور اپنے تعصب اور نفرت کا شکار بناتے ہیں۔
انتہا پسندوں کا تازہ شکار بالی ووڈ کے کنگ شاہ رخ خان ہوئے ہیں جن کی آنے والی فلم پٹھان کے گانے ’’بے شرم رنگ‘‘ نے ریلیز ہوتے ہی دھوم مچادی ہے اور سوشل میڈیا پر اسے دیکھنے والوں کی تعداد دس ملین سے زیادہ ہے۔
اس گانے میں دپیکا پڈوکون نے زعفرانی رنگ کا جوڑا پہنا ہے اور کافی بولڈ مناظر ریکارڈ کروائے ہیں۔ زعفرانی رنگ ہندو مذہب میں مقدس سمجھا جاتا ہے اور اکثر پنڈت اسے زیب تن کرتے ہیں۔
ہیروئن کے لباس سے ہیرو کا کوئی لینا دینا نہیں ہوتا یہ ڈائریکٹر، کہانی نویس اور ڈریس ڈیزائنر کا کام ہوتا ہے جس میں لباس پہننے والی یا والے اداکار کی بھی رائے لے جاتی ہے لیکن انتہاپسند ہندو بس ایک موقع کی تلاش میں تھے۔
ہندو انتہا پسندوں نے شاہ رخ کے خلاف باقاعدہ مہم کا آغاز کردیا اور بات احتجاج تک جا پہنچی۔ اس سے ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے انتہاپسند پنڈت پرمہنس آچاریہ نے ویڈیو پیغام میں شاہ رخ خان کو جہادی قرار دیکر زندہ جلانے کی دھمکی دیدی۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہندو پنڈت نے فلم کے بائیکاٹ کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم نے شاہ رخ خان کا پوسٹر جلایا ہے اور اگر مجھے کہیں شاہ رخ خان مل جائے تو اسے زندہ جلا دوں۔
ہندو پنڈت نے شاہ رخ خان کو قتل کرنے والے کا مقدمہ لڑنے اور قاتل کے اہل خانہ کی کفالت کا وعدہ بھی کیا۔ ایودھیا کے ایک رہائشی نے بتایا کہ پرمہنس آچاریہ نے ایک شخص کو شاہ رخ خان کی کھال اتارنے کے لیے بھی بھیجا ہے۔
This is disgusting !!! He is the same ‘Guru’ Paramhans Acharya who threatened to take ‘Jal Samadhi’ if the country was not declared a Hind00 Rashttra by 2nd Oct 2021
Now he’s threatening #SRK
Boycott the Party which supports such ‘Gurus’
. pic.twitter.com/DnnrOezbXY— Katyusha (@Indian10000000) December 20, 2022
فلم پٹھان کا گانا بے شرم رنگ 12 دسمبر کو ریلیز ہوا تھا اور سب سے پہلے مدھیہ پردیش کے وزیر ڈاکٹر نروتم مشرا نے گانے میں اداکارہ دیپیکا پڈوکون کے زعفرانی رنگ کی بکنی پہنے پر اعتراض کیا تھا۔
جس کے بعد ملک کے کئی حصوں میں مظاہرے پھوٹ پڑے تھے اور انتہا پسند جماعت وشو ہندو پریشد نے فلم کی ریلیز پر سخت اعتراض کیا اور دائیں بازو کی تنظیموں نے شاہ رخ خان اور دیپیکا پڈوکون کے پتلے جلائے تھے۔