پاناما پیپرز معاملہ: امیتابھ بچن کے خلاف تفتیش شروع
ممبئی: بھارتی انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ نے بالی ووڈ کے شہنشاہ امیتابھ بچن سمیت بھارت کی 33 بڑی شخصیات کےخلاف پاناما لیکس میں تفتیش کا آغاز کردیا۔ پاناما لیکس اور آف شور کمپنیوں کی حقیقت سامنے آنے کے بعد عالمی سیاسی رہنماؤں کے ساتھ شوبز انڈسٹری کے بڑے بڑے نام بھی سامنے آئےتھے، آف شور کمپنیوں کے مالکان کے نام اور شواہد سامنے آنے کے بعد کئی عالمی رہنماؤں نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دیا اور سابق وزیر اعظم نواز شریف بھی اسی معاملے کی زد میں آئے۔
پاناما لیکس میں بھارت کے سپر اسٹار امیتابھ بچن پر بھی آف شور کمپنی اور اکاؤنٹس بنانے کا الزام عائد کیا گیا تھا جس کے جواب میں امیتابھ بچن نے اپنے اوپر لگنے والے تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان پر لگنے والے تمام الزامات بے بنیاد ہیں اور انہیں جس آف شور کمپنی کا ڈائریکٹر ظاہر کیا گیا ہے ان کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے، امیتابھ کاکہنا تھا کہ انہوں نے تمام ٹیکس ادا کیے ہیں اور اگر ان کے نام پر پیسہ باہر بھیجا بھی گیا ہے تو وہ غیر قانونی طریقے سے نہیں بلکہ قانونی طریقے سے بھیجا گیا ہے۔
بھارتی انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کے ایک سینئر آفیسر کے مطابق تحقیقات میں کوئی کمی نہیں رکھی جائے گی ، ہم پاناما پیپرز میں شامل افراد کے خلاف تیزی سے معلومات جمع کررہے ہیں ، جن لوگوں کے نام آف شور کمپنیوں میں موجود ہوں گےانہیں کڑی سزا دی جائےگی، امیتابھ کا شمار بالی ووڈ کے سپر اسٹارز میں ہوتا ہے لیکن اس کا اثر تفتیش پر نہیں پڑے گا اور ان کے خلاف غیر جانبدارانہ طریقے سے تفتیش کی جارہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امیتابھ بچن فی الحال پاناما کاغذات میں بتائی گئی کسی فرم کے مالک نہیں ہیں لہٰذا ہم بنا کسی ٹھوس ثبوت کے مقدمہ درج نہیں کرسکتے اس لیے ان کے خلاف معلومات جمع کی جارہی ہیں تاکہ ہم سے کسی قسم کی کوئی کوتاہی سرزد نہ ہوجائے۔ واضح رہے کہ پاناما لیکس میں امیتابھ بچن کے ساتھ ان کی بہو ایشوریا رائے کانام بھی سامنےآیا تھا جس میں امیتابھ اور ایشوریا رائے کو آف شور کمپنیوں کا ڈائریکٹر ظاہر کیا گیا تھا تاہم امیتابھ بچن نے اپنے اوپر لگنے والے تمام الزامات کی تردید کردی تھی۔