کسی انڈین فلم میں شو پیس کے طور پر پیش نہیں ہونا چاہتی، مہوش حیات
لاہور: پاکستانی فلم سٹار مہوش حیات نے کہا ہے کہ کسی انڈین فلم میں شو پیس کے طور پر پیش نہیں ہونا چاہتی ۔ایک انٹرویومیں انہوں نے کہاکہ مجھے اسرار میں رہنا پسند ہے کیونکہ مجھے لوگوں کو سرپرائز دینا ٗانہیں حیران کرنا اچھا لگتا ہے۔ مہوش نے کہاکہ کوک سٹوڈیو ایک ابھرتے ہوئے گلوکار کے لیے ایک بہترین پلیٹ فارم ہے لیکن یہ کوئی پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ میں نے گانا گایا ہو
۔مہوش کے مطابق مجھے گانے کا شوق ہے اور میں خوش قسمت ہوں کہ مجھے کوک اسٹوڈیو میں اسٹرنگز اور شیراز اپل کی زیر نگرانی ڈیبیو کرنے کا موقع ملا، نقادوں نے بھی اپنی چھریاں تیز کر رکھی تھیں لیکن چونکہ مجھے منفی سے زیادہ مثبت ردعمل ملا ٗ میں اپنی پرفارمنس سے مطمئن ہوں ٗمیں ابھی امریکا کا دورہ کرکے آئی ہوں جہاں میں نے ہوسٹن، ڈیلاس اور نیویارک میں پرفارم کیا۔
ایک سوال پر مہوش نے بتایا کہ انہیں معلوم نہیں تھا کہ پی ایس ایل کے دوران ان کا نام ٹوئٹر پر ٹرینڈ کر رہا تھا ٗبلال اشرف اور میں لاہور قلندرز کے برانڈ ایمبیسڈر کے طور پر متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں تھے اور ہم سلیبرٹیز کے بجائے کرکٹ فینز کی طرح دعائیں کرتے اور جشن مناتے تھے، بدقسمتی سے ہماری ٹیم نے بہت سے میچز ہارے لیکن چونکہ ساری ٹیمیں پاکستانی تھیں، ہم نے ایونٹ کو بہت زیادہ انجوائے کیا، اگرچہ پی ایس ایل سے قبل میں کرکٹ کی فین نہیں تھی لیکن میں اگلے برس بھی اس کا حصہ بننا چاہوں گی تاہم انہوں نے رواں برس چیمپیئنز ٹرافی میں شرکت نہ کرسکنے پر افسوس کا اظہار کیا کیونکہ انہیں انگلینڈ کا ویزہ نہیں مل پایا تھا .
مہوش نے بتایا کہ اگر انہیں صبا قمرکی بولی وڈ فلم ہندی میڈیم ٗکوئینل ورجب وی میٹ جیسا کوئی کردار ملا تو وہ اسے قبول کرلیں گی۔انہوں نے کہاکہ میں سرحد کی دوسری جانب بھی کسی ایسی فلم میں کاسٹ نہیں ہونا چاہتی جہاں مجھے شو پیس کے طور پر پیش کیا جائے۔مہوش نے دعویٰ کیا کہ انہیں بولی وڈ فلم ڈیڑھ عشقیا میں نصیر الدین شاہ اور مادھوری ڈکشت کے ساتھ کردار کی آفر ہوئی تھی لیکن انہوں نے فلم میں موجود ایک قابل اعتراض سین کی وجہ سے اسے ٹھکرا دیا تھا۔انہوں نے کہاکہ اگر میں کوئی انڈین فلم کروں گی تو وہ میری شرائط پر ہوگی ٗان کی نہیں کیونکہ میں نے پاکستان میں ایمانداری اور لگن کے ساتھ اپنی جگہ بنائی ہے ٗ میں اپنے ملک کی نمائندگی عزت کے ساتھ کرنا چاہتی ہوں۔
لوگوں نے مہوش حیات کو آئٹم نمبر کرنے پر بھی تنقید کا نشانہ بنایا تاہم انہوں نے اسے مسترد کردیا۔انہوں نے کہاکہ جب میں نے اپنا کریئر شروع کیا تو فلموں کا معیار بہت گر چکا تھا ٗ یہی وجہ تھی کہ ٹی وی اداکارائیں فلموں کا رخ نہیں کرتی تھیں ٗفلم نامعلوم افراد’ کے آئٹم سانگ بلی کیلئے میں پہلا انتخاب نہیں تھی لیکن جب مجھ سے رابطہ کیا گیا تو مجھے اس کا خیال پسند آیا اور میں نے یہ گانا کرلیا۔ٹی وی ڈراموں سے دوری کے سوال پر مہوش نے بتایا کہ انہوں نے کچھ لوگوں کے ساتھ مسائل کی وجہ سے ٹی وی چھوڑا۔
ایک طرف تو مہوش کا دعویٰ ہے کہ وہ فلموں کے حوالے سے بہت دیکھ بھال کر فیصلہ کرتی ہیں لیکن دوسری طرف وہ اکثر و بیشتر ٹی وی کمرشلز میں نظر آتی ہیں، جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا وہ ایک ماڈل یا پھر اداکارہ کے طور پر اپنی پہچان کروانا چاہتی ہیں تو انہوں نے فوراً جواب دیا ٗدونوں۔ایک سوال پر مہوش حیات نے کہاکہ ایوارڈز میرے لیے معنیٰ نہیں رکھتے ٗ میں ایوارڈز فنکشنز میں شرکت نہیں کرتی اور مجھے نہیں لگتا کہ کسی ایوارڈ کی وجہ سے یہ جانچا جاسکتا ہے کہ کون بہترین ہے۔