اداکارہ انجلینا جولی کا افغان مہاجرین کی پاکستان سے واپسی پر تنقید
مجھے افسوس ہے کہ پاکستان ان مہاجرین کو واپس بھیج رہا ہے جہاں آج لوگ زندہ رہنے کے لیے جدوجہد کررہے ہیں
اداکارہ اور انسانی حقوق کی سرگرم کارکن انجلینا جولی نے پاکستان سے افغان مہاجرین کی بڑے پیمانے پر بے دخلی پر اپنی گہری تشویش اور غم کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کے فیصلوں پر تنقید کی۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام پر انجلینا جولی نے پاکستان میں غیرقانونی طور پر مقیم افغانیوں کی تصاویر شئیر کیں۔
انہوں نے پوسٹ کے کیپشن میں ماضی میں پاکستان کی جانب سے افغان مہاجرین کو پناہ دینے کے حوالے سے بھی بات کی۔
انہوں نے لکھا کہ پاکستان کئی دہائیوں سے افغان مہاجرین اور ان کے خاندانوں کو پناہ دے رہا تھا
View this post on Instagram
اداکارہ نے کہا کہ ’مجھے افسوس ہے کہ پاکستان ان مہاجرین کو اچانک واپس بھیج رہا ہے جہاں آج افغانستان میں لوگ زندہ رہنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں، وہاں کی خواتین اپنے حقوق اور تعلیم تک رسائی سے محروم ہو گئی ہیں، بہت سے لوگوں کو جیلوں میں ڈالا جا رہا ہے، اور ایک سنگین انسانی بحران ہے۔‘
انہوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’یہ صورتحال دنیا بھر میں عالمی سطح پر انسانی حقوق کو نظرانداز کرنے کی ایک اور مثال ہے اور افغان عوام کے مسائل کی طویل تاریخ میں ایک نیا المیہ ہے جنہوں نے 40 سال سے زیادہ عرصے سے جنگ، تنازعات اور نقل مکانی کے سوا کچھ نہیں دیکھا، روشن مستقبل کے وعدوں کے باوجود ایسا لگتا ہے کہ دنیا اب افغان عوام کا ساتھ چھوڑ رہی ہے۔‘
وہ ہولی وڈ کی ان چند مشہور شخصیات میں سے ایک ہیں جنہوں نے فلسطینیوں کے قتل عام اور نسل کشی کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے سیز فائر کا مطالبہ کیا تھا۔