انٹرٹینمنٹ

پیدل چلنے والوں کی رہنمائی کےلیے روشن اور ذہین سڑکیں

ایسٹ لندن: برطانیہ میں ڈرائیوروں اور پیدل چلنے والوں کی سہولت کے لیے ایل ای ڈی سے روشن ہونے والی ایک سڑک کا افتتاح کردیا گیا ہے۔ برطانیہ میں انبریلیئم نامی ڈیزائنروں، انجینیئروں اور شہری سہولیات کے ماہرین پر مشتمل ایک گروپ نے اکیسویں صدی کی فٹ پاتھ بنائی ہے جسے اسٹرلنگ کراسنگ کا نام دیا گیا ہے۔ پیدل چلنے والوں کی سہولت کے لیے تیار کردہ اس سڑک پر روشن ہونے والی ایل ای ڈیز لگائی گئی ہیں۔ یہ روشنیاں ایک جانب تو روڈ پار کرنے والوں کو آگے بڑھنے کا اشارہ دیتی ہیں تو دوسری جانب گاڑیوں کو رفتار دھیمی کرنے کا عندیہ دیتی ہیں۔ اسٹرلنگ کا پورا مطلب ’اسٹگمرجنگ ایڈاپٹیوو ریسپونسیو، لرننگ ، کراسنگ پروٹوٹائپ‘ ہے۔ اسے وقتی طور پر جنوبی لندن کی ایک سڑک پر لگایا گیا ہے۔ اس پورے علاقے میں کیمرے لگائے گئے ہیں جو نیورل نیٹ ورک سے جڑے ہیں۔ یہ نیٹ ورک سائیکلوں، کاروں اور ان کی موجودگی، راستے اور رفتار کو نوٹ کرکے اس کا فیڈ بیک مرکزی نظام کو بھیجے گا۔ اس روڈ کی سطح پر دن اور رات میں یکساں طور پر روشن ہونے والی ایل ای ڈیز بھاری گاڑیوں کا وزن برداشت کرسکتی ہیں اور بارش و برفباری میں بھی خراب نہیں ہوں گی۔ ایل ای ڈیز روشن ہوکر سڑک کے نشانات بناتی ہیں جن سے پیدل اور سواری والے لوگ اچھی طرح واقف ہیں۔ اس کے علاوہ کمپیوٹر سے کنٹرول ہونے والی روشنیاں صرف اس وقت بھی متحرک ہوسکتی ہیں جب کوئی ان کے قریب پہنچتا ہے۔ اس طرح ٹریفک کی عدم موجودگی میں روشنیاں مزید پھیل جاتی ہیں تاکہ پیدل چلنے والوں کو سہولت فراہم کی جاسکے۔ جب کوئی پیدل چلنے والا سڑک پار کرتا ہے تو یہ روڈ پر اسٹاپ لکھ کر کاروں کو رکنے کا اشارہ کرتی ہے۔ اگر کوئی پیدل شخص یا خاتون سڑک عبور کرتے ہوئے اپنے اسمارٹ فون پر نظریں جمائے ہوئے ہو تو سڑک وارننگ یا خبردار کرنے والی روشنی خارج کرکے اسے حقیقی دنیا میں واپس آنے کا کہتی ہے۔ اس کے علاوہ اسٹرلنگ کراسنگ کے قریب پہنچنے سے قبل ہی یہ روڈ اتنی روشنی خارج کرتا ہے کہ اس سے ناواقف ڈرائیور بھی اس روڈ کا مقصد جان لیتا ہے۔ اسٹرلنگ کراسنگ نظام اپنے اطراف کے ٹریفک پیٹرن کو جانتا اور اس سے سیکھتا رہتا ہے اور اپنی روشنیوں کے سگنل کو بہتر بناتا رہتا ہے۔ اگر کوئی سڑک سیدھی کی بجائے آڑے ترچھے انداز میں عبور کررہا ہے تو عین اسی لحاظ سے روشنیاں ازخود مرتب ہوجاتی ہیں۔ اب تک دنیا میں متعارف کرایا گیا یہ پہلا نظام بھی ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close