42 سال کی اداکارہ نے کہا:’عورت بکی تو طوائف ہوئی، مرد بکے تو دولہے بن گئے‘
سیلینا جیٹلی ہندوستانی سنیما کی معروف اداکارہ رہ چکی ہیں اور 2 درجن سے زائد فلموں میں کام کر چکی ہیں۔ اداکاری کے علاوہ وہ اپنی خوبصورتی کے لیے بھی جانی جاتی ہیں۔ انہوں نے فیمینا مس انڈیا 2001 کا خطاب جیتا تھا اور وہ مس یونیورس 2001 میں چوتھی رنر اپ بنی تھیں۔ انہوں نے اپنے اداکاری کیرئیر کا آغاز 2003 کی تھریلر فلم جانشین سے کیا تھا، لیکن فی الحال ان کی توجہ اپنے خاندان پر ہے۔ اداکارہ نے حال ہی میں ایک پوسٹ شیئر کی ہے جس کے ذریعے وہ یوزر کا دھیان کھینچ رہی ہیں۔
اداکارہ سیلینا جیٹلی نے حال ہی میں ایک پوسٹ کے ذریعے سب کا دھیان اپنی جانب کھینچا ہے۔ تازہ تصویر میں سیلینا کو اپنے جڑواں بچوں کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے۔ اس تصویر کو شیئر کرتے ہوئے انہوں نے ایک طویل کیپشن لکھا اور اس میں انہوں نے خواتین سے متعلق لوگوں کے نظریات کو بھی اجاگر کیا۔
اداکارہ سیلینا جیٹلی نے لکھا اردو کی ایک نظم ہے جو کہتی ہے کہ عورت بکی تو طوائف ہو، مرد بکے تو دولہے بن گئے ۔ ان کی اس پوسٹ پر ہزاروں کمنٹس سامنے آرہے ہیں ۔ یہ تصویر اس وقت کی ہے جب انہوں نے اپنے جڑواں بچوں کے ساتھ ایک تصویر پوسٹ کی تھی اور اس میں وہ اپنے ایک بیٹے کو بکنی پہنے دودھ پلاتی ہوئی نظر آ رہی تھیں۔
اداکارہ نے لکھا کہ جب پہلی بار پوسٹ کیا گیا تو مجھے اپنے ایک ماہ کے # جڑواں لڑکوں کے ساتھ انٹرنیٹ پر کافی ٹرول کیا گیا۔ جب کہ #Bikini کا ٹرولنگ سے بہت لینا دینا تھا۔ مجھے یاد ہے کہ میرے ایک بچے کو اپنے بغل میں رکھنے اور اس کو اپنی بانہوں میں نہ پکڑنے کیلئے بھی مجھے پر نشانہ سادھا گیا تھا ۔
اداکارہ نے کہا کہ بکنی میں اپنے ہی بچوں کو دودھ پلانے کے لئے مجھے ڈائن ہونے سے لے کر دوشٹ ہونے جیسی نہ جانے کیا کیا باتیں میرے لئے لکھی گئی تھیں ۔
اداکارہ نے مزید کہا کہ پردے کے پیچھے جو چل رہا تھا وہ یہ تھا کہ بچے ہمیشہ گود میں نہیں رہنا چاہتے ۔ انہیں پیر پٹکنا اور آزاد محسوس کرنا پسند ہے ۔ جب آپ کے جڑواں بچے ہوتے ہیں تو آپ ہمیشہ ان کی ضرورتوں کے مطابق بچوں کے درمیان بدلاو کرتے رہتے ہیں ۔
بقول سیلینا جیٹلی مجھے سوئم سوپٹ پہننے کیلئے جج کیاگیا، ٹرول کیا گیا، برا بھلا کہا گیا ، میرے شوہر اس وقت وہاں موجود تھے، جب میرے دوست لیبنانی فوٹوگرافر نے ہمارے لئے یہ خوبصورت یادیں بنائیں۔ کسی نے ایک مرتبہ بھی لحاظ نہیں کیا ۔ مجھے ایک انسان ہونے کیلئے شرمندہ کیا جارہا تھا، صرف اس لئے کہ میں ایک ماں بن گئی تھی، اس لئے میں نے اپنی شناخت نہیں کھوئی، کیونکہ ماں بننے کے بعد میں نے اپنی پرانی شناخت کھوئی تھی، وجہ تھی کہ وہ اس وقت میرے لئے صحیح نہیں تھا، پھر بھی مجھے شرمندہ کیا جارہا تھا ۔