صرف سر پر ڈوپٹہ نہ ہونے کی وجہ سے ایک ڈرامہ آج تک آن ایئر نہیں ہوا
سر پر ڈوپٹہ نہ اوڑھونے کی وجہ سے مجھے ڈرامے سے نکال دیا گیا تھا ، ایک ڈرامہ تو آج تک آن ایئر نہیں ہوا
معروف اداکارہ صبا حمید نے انکشاف کیا ہے کہ 80 کی دہائی میں انہیں ایک ڈرامے سے نکال دیا گیا تھا جبکہ ان کا ایک ڈرامہ اس لیے آج تک آن ایئر نہیں گیا کیونکہ انہوں نے اس میں سر پر ڈوپٹہ نہیں لیا تھا۔
حال ہی میں صبا حمید نے ساتھی اداکارہ و میزبان عفت عمر کے پوڈکاسٹ میں بطور مہمان شرکت کی اور اپنے کیرئیر کے آغاز و ماضی میں پیش آنے والی مشکلات اور موجودہ دور میں شوبز انڈسٹری کے اقدار پر کھل کر بات چیت کی۔
انہوں نے دوران انٹرویو ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے اپنے کیرئیر کے ابتدائی دور میں پیش آنے والی مشکلات پر روشنی ڈالی۔
اداکارہ نے بتایا کہ انہوں نے اپنی بڑی بہن کی دیکھا دیکھی شوبز انڈسٹری میں قدم رکھا تھا اور اس وقت ان کے والدین نے بھی انہیں منع نہیں کیا لیکن بعدازاں جب دیگر لوگوں نے ان کے بارے میں باتیں کرنا شروع کیں تو احساس ہوا کہ شاید کوئی غلط کام کر رہی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میرے والدین نے کبھی خود سے ایسا نہیں سوچا کہ یہ کوئی خراب کام ہے لیکن ہمارے معاشرے نے احساس دلایا، جس کےبعد ابتداً وہ (والدین) بھی سوچنے پر مجبور ہوگئے لیکن پھر بھی انہوں نے کبھی ہمیں آگے بڑھنے سے نہیں روکا۔
صبا حمید نے مزید بتایا کہ یہ میں 70 کی دہائی کی بات کر رہی ہوں اس وقت ماحول قدر بہتر تھا لیکن اصل مسائل تو 80 کی دہائی میں آنا شروع ہوئے جب راتوں رات یہ ہدایات آگئیں کہ کل سے تمام اینکرز اور اداکارائیں سر پر ڈوپٹہ لیں گی۔
انہوں نے ماضی کا ایک قصہ سنایا کہ اس وقت میں ایک ایسے پروجیکٹ میں کام کر رہی تھی جو صرف 1 قسط اور 2 دن کی شوٹ پر مشتمل تھا۔ اس کی ایک دن کی شوٹ ہوچکی تھی بغیر ڈوپٹے کے، لیکن راتوں رات یہ ہدایات جاری ہوئیں تو ہمیں سمجھ نہیں آئی کہ اب کیا کیا جائے کیونکہ آدھا ڈرامہ تو شوٹ ہوگیا ہے اور آدھا رہ گیا ہے۔
اداکارہ نے بتایا کہ میں نے اپنے ہدایت کار سے بات کی کہ آدھا ڈرامہ تو ہوگیا ہے بغیر ڈوپٹے کے۔ لہٰذا آگے بھی اسے ایسے ہی جانے دیتے ہیں، کیونکہ اس کردار کی ڈیمانڈ بھی نہیں ہے اور پھر ہم نے اس ڈرامے کی شوٹ بغیر ڈوپٹے کے مکمل کی۔ صرف سر پر ڈوپٹہ نہ ہونے کی وجہ سے وہ ڈرامہ آج تک آن ایئر نہیں گیا۔
صبا حمید نے اسی زمانے کے بارے میں مزید بات کرتے ہوئے بتایا کہ اس کے بعد ایک اور ڈرامے کی آفر ہوئی اور اس میں بھی کردار کی ڈیمانڈ یہ نہیں تھی کہ وہ ڈوپٹہ سر پر لے لیکن ہدایتکار صرف اُس ہدایت کی وجہ سے مجبور تھے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے ہدایت کار سے بات کی کہ مجھے کوئی ایسا کردار دے دیں جس کی ڈیمانڈ یہ ہو کہ وہ عبایا پہنے تو میں کرلوں گی لیکن جس کردار کی ڈیمانڈ ہی نہیں ہے اس کے لیے بھی میں سر پر ڈوپٹہ اوڑھوں، یہ نہیں کرسکتی جس کے بعد مجھے اس ڈرامے سے نکال دیا گیا اور میرے خلاف نامناسب تبصرے بھی کئے گئے۔
صبا حمید نے بتایا کہ اس واقعے کے بعد انہوں نے اداکاری سے اس وقت تک وقفہ لے لیا جب تک کہ اداکاراؤں پر ایسی پابندیاں عائد کرنے کا سلسلہ بند نہیں ہوگیا۔