سوشل میڈیا خاتون انفلوئنسر نے پستول نکال کر خود کو مشکل میں ڈال لیا
صارف نے لکھا کہ ان جوکروں پر بھاری جرمانہ لگانا شروع کریں
سوشل میڈیا خاتون انفلوئنسرسمرن یادو کو پستول کیساتھ ویڈیو بنانا مہنگا پڑ گیا
سمرن نے پولیس کی توجہ اس وقت حاصل کی جب وہ ریل بنانے کے لیے بندوق ایک خاص نشانے پر تان رہی تھیں۔
انسٹاگرام پر 20 لاکھ سے زائد فالوورز والی سمرن کو ایک ہائی وے کے درمیان سرخ لباس میں پستول تھامے دیکھا گیا۔
اس ریل کے لیے انہوں نے مشہورگانے ‘مٹ ڈیرے باولی چھوری’ پر رقص بھی کیا۔
ویڈیو میں سمرن پستول کو ہوا میں لہراتے ہوئے گانے کے بول گنگنا رہی تھیں، جس کے بعد انہوں نے پستول ایک جانب پھینکا اور گانے پر رقص جاری رکھا۔
ویڈیو پوسٹ کرنے کے بعد سمرن نے اس کے نیچےکیپشن میں واضح کیا کہ،‘یہ پستول نہیں لائٹر ہے۔‘
تاہم سوشل میڈیا صارفین نے سمرن کو ان کے ممکنہ خطرناک اسٹنٹ، قانون اور ضابطہ اخلاق کو نظر انداز کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔
ایک صارف نے لکھا کہ ‘ان جوکروں پر بھاری جرمانہ لگانا شروع کریں،اس چیز سے جو پیسہ آئے گا وہ غریبوں کو کھانا کھلانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔‘
ایک اور صارف نے لکھا کہ ‘ایسے اکاؤنٹس کو انسٹاگرام سے ڈیلیٹ کردینا چاہیے جس سے لوگوں میں انتشار پھیلے۔‘
بہت سے لوگوں نے خاتون کی گرفتاری کا مطالبہ بھی کیا اور کہا کہ‘لوگ ثقافتی اور اخلاقی اقدار کی حدود کو بھول جاتے ہیں اور کسی بھی طرح سے مقبولیت حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں، قانون کو اپنا راستہ اختیار کرنا چاہیے اور ایسے لوگوں کے خلاف ایکشن لینا چاہیئے۔‘
ایک صارف نے اترپردیش پولیس کو افیشل انسٹاگرام اکاونٹ پر ٹیگ کرکے کہا کہ‘برائے مہربانی اس معاملے کو دیکھیں۔‘
جس پر لکھنؤ پولیس ریپلائی کیا کہ ‘متعلقہ افراد کو کارروائی کرنے کی ہدایت دے دی گئی ہے!‘