وزن کا زیادہ ہونا کوئی بری بات نہیں ، مجھے تنقید سے کوئی فرق نہیں پڑتا : حریم فاروق
میں اس دور سے گزر چکی ہوں جب مجھے موٹی، لمبی، کالی، گوری رنگت پر باتیں سننے کو ملتی تھیں
برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں ٹی وی اداکارہ حریم فاروق نے کہا کہ نجی ٹی وی چینل پر نشر ہونے والے ڈرامے میں میرے زیادہ وزن ہونے سے متعلق باتیں کی گئیں۔ لمبے بال،چھوٹے بال، گورا رنگ کالا رنگ، موٹی میں یہ باتیں سن چکی ہوں اور اب مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ ڈرامے کے کردار کے لیے وزن کم کرنے کے لیے ڈائٹنگ شروع کی لیکن اس نے میری ذہنی صحت کو متاثر کرنا شروع کردیا۔ میں نے خود سے سوال کیا کہ میں وزن کیوں کم کروں۔
حریم فاروق نے کہا کہ میں نے سوچا کہ پاکستان میں زیادہ ترخواتین ایسی طرح کی ہوتی ہیں تو کیوں نہ ان کی نمائندگی کی جائے۔ وزن کا زیادہ ہونا کوئی بری بات نہیں۔ میں چاہتی تووزن کم کرنے کے لیے ڈرامے کی شوٹنگ 2 ماہ بعد بھی کرواسکتی تھی لیکن میں نے ایسا نہیں کیا۔
اداکارہ کا مزید کہنا تھا کہ خاتون ہونے کے ناطے آپ پر بہت سے لیبل لگا دئیے جاتے ہیں اور کڑیی اور تنقیدی نظروں سے گزرنا پڑتا ہے۔خواتین کو وزن، قد، شکل سے لے کر زندگی میں کیے گئے فیصلوں تک ہرچیز س متعلق تنقید اور باتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ڈرامے کی شوٹنگ کے دوران مجھے جلد کی بیماری ہوئی جس کے داغ نظر آنے لگے لیکن میں نے انہیں چھپایا نہیں۔ اگر کچھ لوگ اس پر تنقید کریں گے تو بہت سے لوگ ایسے بھی ہوں گے جو اس بیماری میں مبتلا ہوں گے۔ میں نے سوچا کہ مجھے دیکھ کر شاید انہیں حوصلہ ملے کے ایسا سب کے ساتھ ہوتا ہے۔