ایان علی کی توہین عدالت کی درخواست سپریم کورٹ میں سماعت کے لئے منظور
کرنسی اسمگلنگ کیس میں نامزد ماڈل ایان علی نے عدالتی احکامات کے باجود ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں دوبارہ اپنا نام ڈالے جانے کے خلاف توہین عدالت کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کر دی ہے۔
ایان علی نے نام ای سی ایل میں دوبارہ ڈالنے پر توہین عدالت کی نئی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کردی ہے جس میں سیکرٹری داخلہ، ڈی جی ایف آئی اے، ڈی جی پاسپورٹ اور چیئرمین ایف بی آر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مذکورہ افسران نے عدالت عظمی کے احکامات کی خلاف ورزی کی، نوٹیفیکیشن لے کر ائیر پورٹ پہنچی تو ایف آئی اے حکام نے روک لیا۔
ایان علی کا مزید کہنا تھا کہ سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف مجھ سے زیادہ سنگین مقدمہ میں ملوث ہیں لیکن اس کے باوجود ان کی بیرو ملک روانگی میں ہر کوئی سہولت کار بنا، افسران ای سی ایل سے نام نکال کر پھر ڈالنے کے باعث دھوکہ دہی کے مرتکب ہوئے ہیں لہذا توہین عدالت کے مرتکب افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے کیونکہ انھوں نے سرکاری ملازم ہونے کی بجائے حکومتی ملازم کا کردار ادا کیا۔
عدالت نے ماڈل ایان علی کی توہین عدالت کی درخواست سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے 25 اپریل کی تاریخ مقرر کر دی ہے، درخواست کی سماعت جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں دو رکنی بنچ کرے گا۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے کرنسی اسمگلنگ کیس میں ایان علی کی بیرون ملک جانے کی درخواست منظور کرتے ہوئے ان کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔ عدالتی احکامات کی روشنی میں ایان علی نے دو مرتبہ بیرون ملک جانے کی کوشش کی لیکن دونوں بار ایئرپورٹ حکام نے انھیں واپس بھیج دیا