حمائمہ ملک اور محب مرزا نے ملکی تاریخ کا فحش ترین گانا بنا ڈالا، دونوں کی ویڈیو نے سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا کر دیا
لاہور: پاکستانی فلم سٹار شان شاہد نے حال ہی میں فلم ”ارتھ“ ریلیز کی جس پر وہ بہت عرصے سے کام کر رہے تھے۔ فلم ریلیز ہوئی تو شان شاہد، حمائمہ ملک، محب مرزا اور یاسر حسین مرکزی کرداروں میں نظر آئے لیکن یہ فلم لوگوں کو متاثر کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہی۔
ایک جانب لوگوں نے اس فلم کو زیادہ پسند نہیں کیا تو دوسری جانب اس فلم کے ’فحش‘ گانے ”ہونے دو“ کی ویڈیو نے پاکستانیوں کو غضبناک کر دیا۔ حمائمہ ملک اور مہیب مرزا نے ملکی تاریخ کے تمام شرمناک ریکارڈ توڑ ڈالے جس پر سوشل میڈیا صارفین بھی غصے سے لال پیلے ہوگئے۔
اس گانے میں حمائمہ ملک اور مہیب مرزا نے انتہائی فحش مناظر فلمائے جس کے باعث پاکستانیوں نے اسے خوب آڑے ہاتھوں لیا ہے اور سوشل میڈیا پر ان کے خوب ’لتے‘ لئے جا رہے ہیں۔
۔۔۔ویڈیو۔۔۔
عام طور پر فحش مناظر والی کوئی بھی فلم خوب تنازعات کا شکار ہوتی ہے اور اس وجہ سے اچھی خاصی کمائی بھی کر لیتی ہے۔ لیکن ”ارتھ“ اس کوشش کے باوجود ”زمین“ سے جا لگی اور فحش گانا لوگوں کے غضب کا شکار ہو گیا ۔ صارفین کس قدر غصے میں مبتلا ہیں? اس کا اندازہ آپ نیچے دئیے گئے کمنٹس سے بخوبی لگا سکتے ہیں۔
ایک صارف نے لکھا ” اوہ میرے خدا۔۔۔ مہیب مرزا نے مجھے بہت مایوس کیا ہے“
ایک اور صارف نے لکھا ”یہ کیا بکواس ہے، کیا میں نے ابھی ’شیڈ آف گرے‘ دیکھی ہے؟ !؟! یہ پاکستان نہیں ہے، یہ ہم نہیں ہیں۔ خدا کے واسطے اس فلم کو پاک سرزمین کیساتھ جوڑ کر پاکستان کو بدنام مت کرو۔ شدید قابل نفرت ہے“
ایک صارف نے ’ارتھ‘ کو بدترین فلموں میں سے ایک قرار دیا اور لکھا ”یہ بدترین فلموں میں سے ایک ہے۔ پریشان کن بات یہ ہے کہ اس فلم کو دیکھ کر دماغ کو اس قدر شدید نقصان پہنچا کہ سینما سے باہر آنے کے بعد کچھ سوچنے کے قابل بھی نہ تھا“
ایک اور صارف نے لکھا ”یہ گانا فلم نہیں بچا سکا“
ایک صارف نے چٹ پٹا تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ”اسے کہتے ہیں اضافی مصالحہ“
ایک صارف تو شدید غصے میں نظر آیا اور لکھا ”گرما گرم کیمسٹری ۔۔۔ واقعی؟ فٹے منہ ایسی کیمسٹری پر“
ایک اور صارف کا کہنا تھا ”کیمسٹری نہیں بلکہ یہ حیاتیاتی طور پر غلط ہیں!!“
ایک اور صارف نے لکھا ”اور ہماری عوام اپنی بیٹیوں، بہنوں کے ساتھ ایسی فلمیں بیٹھ کر دیکھیں گے بھی کیونکہ اب تو یہ فیشن ہے ناں۔۔۔! اگر کوئی ایسا فیشن نہ کرے تو اسے پینڈو، نچلے طبقے کا یا پھر تنگ نظر اور تنگ سوچ کے خطابات سے نوازا جاتا ہے“
ایک خاتون صارف نے تصویر کا دوسرا رخ پیش کرنے کی کوشش کرتے ہوئے لکھا ”اس ویڈیو پر آنے والے کمنٹس کو دیکھ کر ایک بات تو واضح ہے۔۔۔ اگر پاکستانی ہالی ووڈ میں بننے والی کچھ اس طرح کی فلمیں دیکھیں تو یہ کوئی مسئلہ نہیں ہے لیکن اگر پاکستان میں ایسی کوئی فلم بن جائے تو یہ مسئلہ ہے۔۔۔ تالیاں“
ایک اور صارف نے لکھا ”فلم دیکھی لیکن شان شاہد نے بہت مایوس کیا ہے۔ اس فلم میں حمائمہ ملک کے فحش مناظر کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے“
ایک صارف نے فلم کی ناکامی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا ”اچھا ہوا فلم ناکام ہو گئی۔۔۔ پاکستان کی ثقافت، اچھی کہانی اور اداکاری دکھاﺅ، بالی ووڈ اور غیر ملکی ثقافت کو مت پیش کرو“
ایک اور صارف نے لکھا ”اگر یہ پاکستانی سینما کی ترقی ہے تو لعنت ہے ایسے سینما پر“