پدماوت نے بھارت میں آگ لگادی
ممبئی: ہدیات کار سنجے لیلا بھنسالی کی فلم’’پدماوت‘‘آج ریلیز کردی گئی تاہم فلم کی ریلیز کے موقعے پر بھارت میں ہنگامے پھوٹ پڑے جب کہ ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے ملک بھر میں جلاؤ گھیراؤ کا سلسلہ جاری ہے۔ بھارتی سنسر بورڈ کی جانب سے ’’پدماوت‘‘ کو 25 جنوری کو ریلیز کی اجازت ملنے کے باوجود پورے بھارت میں فلم کی اسکریننگ کے خلاف احتجاج اور مظاہرے جاری ہیں۔ بھارت کی چار بڑی ریاستوں راجستھان، مدھیہ پردیش، گجرات اور بہار میں فلم کی ریلیز پر پابندی عائد ہے۔ گزشتہ شام گرگام میں مشتعل مظاہرین نے اسکول بس پر حملہ کرکے بس کو شدید نقصان پہنچایا تھا۔ اسکول بس کو آگ لگانے کی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ڈرے سہمے بچے سیٹوں کی نیچے چھپے ہوئے ہیں۔ بچوں کی جان کو خطرے کے پیش نظر گرگام اور نوئیڈا میں سات اسکولوں نے آج تعطیل کا اعلان کیا ہے۔ اس کے علاوہ بھارت کے متعدد شہروں میں بھی ’’پدماوت‘‘کے خلاف مظاہروں اور توڑ پھوڑ کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔ بھوپال میں مشتعل مظاہرین نے احتجاج کے دوران گاڑی کو آگ لگادی، پولیس نے پرتشدد مظاہرہ کرنے والے افراد میں سے دو کو حراست میں لے لیا ہے۔ راجستھان اودے پور میں مشتعل مظاہرین نے احتجاج کرتے ہوئے دکانیں بند کرادیں جب کہ لوگ فلم کی ریلیز کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے۔ بھارتی شہر احمد آباد میں کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بچنے کے لیے پیرا ملٹری فورسز اور پولیس کو تعنیات کیا گیا ہے۔ جن ریاستوں میں ’’پدماوت‘‘ آج ریلیز کی جارہی ہے وہاں سینماؤں میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں جب کہ آگرہ میں سینما ہال کے باہر پولیس اور سیکیورٹی اہلکار بھی تعنیات ہیں۔ بالی ووڈ ہدایتکار اور اداکار فرحان اختر نے اسکول بس پر حملہ کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ معصوم بچوں کی اسکول بس پر حملہ کرنا کھلی دہشت گردی ہے، وہ تمام لوگ جنہوں نے یہ کام کیا ہے دہشتگرد ہیں۔