مایہ نازمزاحیہ فنکار”ننھا” کو مداحوں سے بچھڑے 30 برس بیت گئے
لاہور: پاکستانی فلموں اور ڈرامہ کے معروف مزاحیہ اداکار رفیع خاور المعروف ننھا کومداحوں سے بچھڑے 30 برس بیت گئے لیکن ان کی لازوال اداکاری آج بھی مداحوں کے ذہنوں میں نقش ہے۔
1942 میں ساہیوال میں پیدا ہونے والے رفیع خاورعرف ننھا نے فلمی کیرئیرکا آغاز1966 میں فلم ’’وطن کا سپاہی‘‘ سے کیا تھا لیکن ان کو 1975 میں فلم ’’نوکر‘‘ سے شہرت ملی۔ 1981 کی سپرہٹ فلم ’’سالا صاحب‘‘ کے مرکزی کردار نے ننھا کوعلی اعجازکے ساتھ ایکشن فلموں کے عروج کے دورمیں ہلکی پھلکی مزاحیہ فلموں کی صورت میں مبتادل تفریح کا ذریعہ بنا دیا تھا جب کہ ان کی دیگر یادگار فلموں میں سوہرا تے جوائی، نوکر تے مالک، نمک حلال، تیری میری اک مرضی، مہندی اوردیگر قابل ذکرہیں جب کہ ننھا کی مزاحیہ اداکاری نے ٹی وی ڈرامہ ’’الف نون ‘‘ کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔ مکالموں کے ساتھ ساتھ جسمانی ہئیت اورتاثرات سے مزاح پیدا کرنے کے فن میں اداکار ننھا کا ایسا کمال تھا جس کےباعث وہ 70 کی دہائی میں پاکستانی سلور اسکرین کا لازمی کردار بنے رہے۔
ننھا اوررنگیلا کی فلمی جوڑی کو شائقین نے بے پناہ پزیرائی بخشی جبکہ فلمی ہیروئن میں ممتاز، انجمن، مسرت شاہین، رانی، دردانہ رحمان اور نازلی پسند کی جاتی تھیں۔ ننھا کی بطور ہیرو اورکامیڈین سب سے زیادہ پسند کی جانی والی جوڑی نازلی کے ساتھ تھی۔ اداکارہ نازلی سے عشق میں ناکامی ننھا کی نجی اور پیشہ ورانہ زندگی میں مشکلات کا باعث بنی، اسی غم کے سائے میں ننھا نے 2 جون 1986 کی رات خاموشی سے موت کو گلے لگا لیا۔ ننھا نے اپنے مخصوص مزاحیہ انداز میں فلمی دنیا میں ایک اہم مقام حاصل کیا جو کہ فلم بینوں کوہمیشہ یاد رہے گا۔