انٹرٹینمنٹ

انتہائی زیادہ دولت کمانے والوں کا بڑا راز

دولت چیز ہی ایسی ہے کہ اسکی طلب میں انسان اپنی جان بھی گنوا دیتا ہے،ہر طرف ہاتھ پاوں مارتا ہے ،دن رات کولہو کے بیل کی طرح جتا رہتا ہے،کوئی پانسے کھیل کر بانڈ لیکر قسمت کی یاوری پر دولت مند بن جاتا ہے ۔ کہا جاتا ہے کہ دولت تو ہاتھ کا میل ہے ،یہ ایسا میل ہے جس کو زیادہ تر کبھی ہاتھ سے اتارنا نہیں چاہتے اور ایسے فارمولے اور طریقے اپنانے کی کوششیں کرتے ہیں جن سے انکی دولت کے رنگ لانے کی خواہش پوری ہوسکے۔
دولت کمانے کا گر سکھانے کے لئے دنیا بھر میں بہت سے فلاسفر اور ماہر نفسیات یہ کام کرتے ہوئے لوگوں کو باور کراتے ہیں کہ وہ اپنے پیشے میں رہتے ہوئے کیا کچھ کرسکتے ہیں ،وہ لوگوں میں تحریک پیدا کرکے انکی سمت کا تعین کرتے ہیں ۔دست شناسی کے ماہرین بھی اس حوالہ سے بڑی مضبوط رائے رکھتے ہیں۔ واضح رہے کہ دولت کمانے کے نشہ میں مبتلا لوگوں میں چند لکیریں موجود ہوتی ہیں ۔اگر کسی کے ہاتھوں میں ان میں سے کوئی ایک لکیربھی موجود ہو تو جان لیجئے کہ ایسے افراد دولت کماتے اور دولت ان پر مہربان ہوتی ہے۔اگر کسی ہاتھ میں یہ نشان موجود ہو مگر اسکے ہاتھ مایا نہیں آتی تو اسے خود پر بھروسہ رکھنا چاہئے اور محنت سے جی نہ کترائے،اسے دولت ملے گی ۔
دولت مندوں کے ہاتھوں میں عام طور پر ان میں سے کوئی ایک نشان لازمی ہوتا ہے۔
*اگر کسی ہاتھ میں عطارد کے ابھار پر چھوٹی سی عمودی لکیر نظر آنے لگ جائے تو امید رکھیں کہ ایسے فرد کو کسی بھی وقت ڈھیر ساری دولت مل سکتی ہے۔ زندگی کی لکیر پر یااسکے اندر مثلث نظر آجائے تو عمر کے اس حصہ میں بے تحاشا دولت ملنے کی علامت ہے۔
*دولت کمانے والوں کے ہاتھ میں ایک مثلث ایسی بھی ہوتی ہے جو قسمت اور دماغ کی لکیر سے جڑی ہوتی ہے،یہ قسمت کی لکیر سے نکل کر دما غ کی لکیر کے ساتھ یوں جڑی نظر آتی ہے کہ اسکی شکل مثلث کا روپ دھار لیتی ہے۔دولت مند بننے والوں کے ہاتھوں کے انگوٹھوں میں چاول کے دانے جیسا ایک نشان ہوتا ہے جو انگوٹھے کی پہلی پور کے جوڑ پر بنا ہوا نظر آتا ہے۔ہندو جوتشی اس علامت کو دولت کی دیوی سمجھتے ہیں۔
*تیسری اور چوتھی انگلی کے بیچ میں ابھار کے اوپر ایک ترشول نما عمودی لکیر ہوتی ہے ،یہ وراثت میں ملنے والی دولت کو ظاہر کرتی ہے

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close