وہ جنسی عمل جس سے مردوں کے کینسر کا شکار ہونے کا خطرہ بہت بڑھ جاتا ہے، معروف سائنسدان نے سخت وارننگ جاری کردی
ہم جنسی پرستی سمیت کئی طرح کی خباثتیں مغربی معاشروں کو اپنی گرفت میں لے چکی ہیں اور اب پوری دنیا میں پھیلتی نظر آ رہی ہیں۔ ان میں ایک قبیح حرکت جنسی عمل میں منہ کا استعمال بھی ہے۔ اب اس غیرانسانی عمل کا سائنسدانوں نے ایسا خطرناک نقصان بتا دیا ہے کہ سن کراس کے مرتکب ہونے والے فوری تائب ہو جائیں گے۔میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کی یونیورسٹی آف فلوریڈا کے سائنسدانوں نے تحقیقاتی نتائج میں بتایا ہے کہ ”جنسی عمل میں منہ کا استعمال کرنے والے مردوں کو کینسر لاحق ہونے کا خطرہ 4گنا بڑھ جاتا ہے۔اس بدعملی سے انہیں کینسر کی جو اقسام لاحق ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے ان میں گلے، مقعد اور عضو مخصوصہ کے کینسر شامل ہیں۔“
تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر اشیش دیش مکھ کا کہنا تھا کہ ”جنسی عمل میں منہ کا استعمال کرنے سے مردوں کے خواتین کی نسبت 4گناہ زیادہ کینسر کا شکار ہونے کی وجہ ان کا کمزور مدافعتی نظام ہے۔ اس عمل سے سب سے زیادہ ایچ پی وی (Human papillomavirus) نامی انفیکشن پھیلتا ہے۔
امریکہ میں اس اس انفیکشن کے7کروڑ 90لاکھ مریض موجود ہیں اور برطانیہ میں ہر 5میں سے 4لوگ زندگی میں کسی مرحلے پر لازمی اس انفیکشن کا شکار ہوتے ہیں۔ اس انفیکشن کے اس قدر پھیلنے کی وجہ ہم جنس پرستی اور منہ کے ذریعے جنسی عمل کا بڑھتا ہوا رجحان ہے۔