میرے لئے پیار صرف جسمانی تعلقات ۔۔۔ کنگنا رناوت کی ایسی بات کہ سن کر آپ کے گال بھی لال ہوجائیں
ممبئی: ہندوستانی فلم انڈسٹری کی انتہائی منہ پھٹ اداکارہ کنگنا رناوت نے اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے کئی افئیر رہے ہیں، ہر بریک اَپ کے بعد لگتا ہے کہ اب میری پیار کی زندگی ختم ہوگئی، میرے لئے پیار صرف جسمانی تعلقات کا نام نہیں بلکہ یہ روحانی بھی ہے،یہ ایک بہترین تجربہ ہے،میرے سامنے کوئی گپ شپ نہیں کرتا،سب کو ڈر رہتا ہے کہ اس کے سامنے بولیں گے تو پتہ نہیں کہاں، کس کے سامنے، اور کس سٹیج پر سب کچھ بول دے گی،اگر سیاست دان میرا فیشن سینس کو ختم نہ کریں تو مجھے سیاست کا حصہ بننے میں کوئی مشکل نہیں۔
معروف بھارتی نجی ٹی وی کے پروگرام ’’نیوز رائزنگ انڈیا سمٹ‘‘ میں بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوت نے اپنی نجی زندگی ،سیاسی اور سماجی مسائل پر کھل کر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میرے کئی افیئر رہے ہیں، ہر بریک اَپ کے بعد لگتا ہے کہ اب میری پیار کی زندگی ختم ہوگئی، میرے لئے پیار صرف جسمانی نہیں بلکہ یہ روحانی تجربہ بھی ہے اور یہ ایک بہترین تجربہ ہے۔انہوں نے کہا کہ میرے سامنے کوئی گپ شپ نہیں کرتا، سب کو ڈر رہتا ہے کہ اس کے سامنے بولیں گے تو پتہ نہیں کہاں؟ کس کے سامنے ؟اور کس اسٹیج پر یہ سب کچھ بول دے گی۔کنگنا رناوت کا کہنا تھا کہ میں مودی کی بہت بڑی فین ہوں، میں بہت زیادہ اخبارات نہیں پڑھتی لیکن بھارتی وزیر اعظم کی زندگی ایک کامیاب کہانی ہے، ایک عام آدمی اور ایک ’’چائے والا‘‘ آج ملک کا وزیراعظم ہے، یہ ان کی نہیں، ملک اور جمہوریت کی جیت ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ قوم پرست ہونے اور بنیاد پرست ہونے میں فرق ہے، میں مذہب پر یقین نہیں رکھتی، جو میرا ملک ہے، میں وہی ہوں، آپ اپنے ملک سے کیوں شرمندہ ہیں؟ جب امریکی اپنے ملک کے قومی ترانہ کے ساتھ کھڑے ہو سکتے ہیں تو ہم کیوں نہیں ہو سکتے؟۔کنگنا رناوت کا کہنا تھا کہ دنیا پرفیکٹ نہیں ہو سکتی لیکن ہم اسے بیلینس بنا سکتے ہیں،آج کل لوگ سمجھتے ہیں کہ اپنے ملک کے بارے میں برا کہنا اچھا ہے، نوجوان نسل ہمیشہ شکایت کرتی ہے،یہ رویہ صحیح نہیں ہے، اگر ملک گندا ہے تو آپ مہمان ہیں کیا؟ صاف کرو،بنیادی ڈھانچہ جہاں اچھا ہے وہاں جاو، امیگریشن کا تھپڑ پڑے گا تو پتہ چلے گا۔کنگنا رناوت کا کہنا تھا کہ ذاتی طور پر مجھے لگتا ہے کہ سیاست ایک بہترین میدان ہے لیکن اسے اکثر غلط سمجھا جاتا ہے، مجھے بس سیاستدانوں کا فیشن سینس پسند نہیں ہے، اگر وہ میرا فیشن سینس تبدیل نہ کریں تو مجھے سیاست میں شامل ہونے میں کوئی دقت نہیں ہے۔