ماورا بھی سلمان خان کے حق میں بول پڑیں
بولی وڈ اداکار سلمان خان کو گزشتہ روز جودھپور کی عدالت نے 1998 سے جاری نایاب ہرن کے شکار کے کیس میں مجرم قرار دیتے ہوئے 5 سال قید اور 10 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی، جس کے بعد ان کے ساتھی اور کئی مداح ان کے سپورٹ میں سامنے آئے۔
لیکن سلمان خان کا سپورٹ صرف ہندوستان کے مداحوں نے ہی نہیں کیا، بلکہ پاکستانی اداکارہ ماورا حسین بھی ان کے حق میں بولنے کے لیے آواز اٹھاتی نظر آئیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ماورا حسین نے اپنا بیان ریلیز کیا، جس میں اداکارہ نے سلمان خان کو ملنے والی سزا پر اپنی مایوسی کا اظہار کیا۔
ماورا حسین کا کہنا تھا کہ ’ایک ایسی دنیا جہاں انسانی حقوق کے لیے کوئی آواز نہیں اٹھاتا، وہاں جانوروں کے حقوق کا خیال رکھتے ہوئے ایک ایسے بہترین انسان کو سزا دی جارہی ہے جس نے کئی سال قبل ایک جانور کا قتل کیا‘۔
اداکارہ نے مزید کہا کہ ’آپ لوگ مجھ پر تنقید کرسکتے ہیں، لیکن یہ فیصلہ صحیح نہیں، خیال رہے کہ انسان ہمارے لیے اہم ہوتے ہیں‘۔
ماورا حسین کی اس ٹویٹ کو صارفین کا ملا جلا ردعمل موصول ہوا۔
جبکہ لوگوں نے انہیں سلمان خان کے ایک اور کیس ’ہٹ اینڈ رن‘ کا حوالہ دیتے ہوئے بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔
کچھ شائقین نے انہیں یہ مشورہ بھی دیا کہ وہ سلمان خان کے بجائے زیادہ اہم مسائل پر اپنی آواز اٹھائیں۔
خیال رہے کہ ایسا پہلی مرتبہ نہیں ہوا جبکہ ماورا حسین کو کسی بولی وڈ شخصیت کے حق میں آواز اٹھاتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہو۔
اس سے قبل 2015 میں بولی وڈ فلم ’فینٹم‘ کی ریلیز کے موقع پر ماورا حسین نے اپنا ایک بیان ٹوئٹر پر جاری کیا تھا۔
واضح رہے کہ فلم ’فینٹم‘ کو متنازع موضوع کے باعث پاکستان میں پابندی کا سامنا کرنا پڑا تھا، جس کے بعد اداکارہ ماورا حسین نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ فلم کو پاکستان میں بین نہیں کرنا چاہیے بلکہ وہ فلم دیکھ کر ہی فیصلہ کریں گی کہ اس پر پابندی لگانا جائز تھا یا نہیں۔
یاد رہے کہ نایاب کالے ہرن کیس کے غیر قانونی شکار کے 20 سال پرانے کیس میں سلمان خان کو عدالت میں سزا سنائی گئی، اس کیس میں ان کے علاوہ سیف علی خان، تبو، سونالی باندرے اور نیلم کے نام بھی شامل تھے۔
سلمان خان پر دو نایاب ہرن کے شکار کا الزام تھا، تاہم عدالت نے باقی اداکاروں کو اس کیس سے بری کردیا تھا۔