جب سلمان نے کالے ہرن کا شکار کیا تب کرشمہ کہاں تھی؟
یہ سب ہی جانتے ہیں کہ سلمان خان نے 1998 میں فلم ’ہم ساتھ ساتھ ہیں‘ کی شوٹنگ کے دوران ہی بھارتی ریاست راجستھان کے ضلع جودھپور کے ایک گاؤں کے قریب سیاہ ہرن کو گولی ماری تھیں۔
اسی فلم کی کاسٹ میں جہاں سلمان خان، سیف علی خان، تبو، سونالی باندرے اور نیلم تھیں، وہیں کرشمہ کپور بھی اس فلم کا حصہ تھیں، اور وہ بھی شوٹنگ کے لیے جودھپور میں ہی موجود تھیں۔
کئی لوگ اس بات پر حیران ہیں کہ جب فلم کی دیگر مرکزی کاسٹ اس کیس میں نامزد ہے اور ہرن کا شکار کرتے وقت سب ایک ساتھ تھے تو کرشمہ کپور کا نام اس کیس میں کیوں نہیں آیا۔
اگرچہ ہرن کا شکار کرنے کا جرم صرف سلمان خان پر ہی ثابت ہوا، تاہم فلم کی دیگر کاسٹ کو بھی اس کیس میں نامزد کیا گیا تھا۔
20 سال بعد جہاں سلمان خان کو اسی کیس میں سزا ہوئی اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ جب فلم کی کاسٹ نے نایاب ہرن کا شکار کیا اس وقت کرشمہ کپور کہاں تھیں۔
بھارتی نشریاتی ادارے ’ٹائمز ناؤ‘ کی رپورٹ کے مطابق معروف ویب سائٹ ’ریڈف‘ کی ایک رپورٹ سے اس سوال کا جواب مل گیا کہ ہرن کے شکار کے کیس میں کرشمہ کپور کا نام کیوں نہیں آیا۔
نشریاتی ادارے کے مطابق ’ریڈف‘ کی رپورٹ سے پتا چلتہ ہے کہ جس دن سلمان خان سمیت فلم ’ہم ساتھ ساتھ ہیں‘ کی کاسٹ نے نایاب ہرنوں کا شکار کیا، اس دن اتفاق سے کرشمہ کپور ان کے ساتھ نہیں تھیں۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کرشمہ کپور نہ صرف فلم کی کاسٹ کے ساتھ موجود نہیں تھیں، بلکہ وہ جودھپور میں ہی نہیں تھیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کرشمہ کپور کے بچ جانے کی وجہ سے ان کے ستارے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق جس دن ہرن شکار کیس میں سلمان خان کو سزا ہوئی اور سیف علی خان کیس سے بری ہوئے، اس دن کرشمہ کپور اپنی بہن کرینہ کپور کے گھر میں موجود تھیں۔
رپورٹس کے مطابق کرشمہ کپور اپنے بہنوئی کی بریت کا جشن منانے کے لیے اپنے پارٹنر سندیپ توشنیوال کے ساتھ کرینہ کپور کے گھر میں موجود تھیں۔
خیال رہے کہ 20 سال پرانے اس کا کیس کا فیصلہ 2 دن قبل 5 اپریل کو سنایا گیا، جس میں صرف سلمان خان کو مجرم قرار دیتے ہوئے انہیں 5 سال قید اور 10 ہزار جرمانے کی سزا سنائی گئی۔
اسی کیس میں نامزد دیگر ملزمان سیف علی خان، تبو، سونالی باندرے، نیلم اور شنیت سنگھ کو بری کردیا گیا۔
سلمان خان نے عدالتی فیصلے کے بعد جودھپور کی سیشن کورٹ میں ضمانت کی اپیل دائر کی تھی۔
عدالت نے سلمان خان کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں ضمانت پر آزاد کردیا، جس کے بعد اداکار کو 7 اپریل کی شام کو جودھپور سینٹرل جیل سے رہا کردیا گیا۔
سلمان خان کو جودھپور سینٹرل جیل کی بیرک نمبر 2 میں رکھا گیا تھا۔