ہراسانی کا تعلق لباس سے نہیں، مجھے برقعے میں بھی ہراساں کیا گیا، ارمینا خان
کراچی: نامور پاکستانی اداکارہ ارمینا خان کا کہنا ہے کہ ہراسانی کا تعلق لباس سے نہیں ہوتا انہیں اس وقت ہراسانی کا نشانہ بنایا گیا جب وہ برقعے میں لاہور کے ایک بازار میں موجود تھیں۔ چند روز قبل گلوکارہ و اداکارہ میشاشفیع نے علی ظفر پر جنسی ہراسانی کاالزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ علی ظفر نے انہیں ایک سے زائد بار جنسی طور پر ہراساں کیا۔
ان کی اس ٹوئٹ نے سوشل میڈیا پر طوفان کھڑا کردیا اور دیکھتے ہی دیکھتے میشا شفیع کانام ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔ کچھ لوگ میشا کی حمایت میں اٹھ کھڑے ہوئے جب کہ کچھ لوگوں کا کہنا تھا کہ میشا جیسی بولڈ اداکارہ جو مغربی لباس پہنتی ہیں اور مردوں کے ساتھ آزادانہ اٹھتی بیٹھتی ہیں انہیں کون جنسی طور پر ہراساں کرے گا۔
جہاں کچھ لوگوں کی جانب سے میشا کے ٹوئٹ کو سستی شہرت حاصل کرنے کا ایک ذریعہ قرار دیاجارہا ہے وہیں شوبز کی دیگر اداکارائیں بھی ہمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعات منظر عام پر لارہی ہیں، گزشتہ روز مومنہ مستحسن اور عائشہ عمر کے بعد اداکارہ ارمینا خان نے بھی اپنے ساتھ پیش آنےوالے جنسی ہراسانی کے واقعے کو ’’می ٹو ‘‘ہیش ٹیگ کے ساتھ بتاتے ہوئے کہا ’’میں برقع پہن کر لاہور کے مشہور انار کلی بازار گئی برقعے کی وجہ سے کوئی نہیں جانتا تھا کہ میں کون ہوں اسی وقت بھرے بازار میں دو افراد نے مجھے غلط طریقے سے چھوا، یہ سب میرے گھر والوں نے بھی دیکھاتو میں نے ان سے پوچھا کہ یہ میرے ساتھ کیوں کیا؟جس پر مجھے بتایا گیا کہ یہاں یہ چیز بہت عام ہے۔‘‘
ایک اور ٹوئٹ میں ارمینا نے کہا ’’جنسی ہراسانی بہت بڑا مسئلہ ہے، لوگ زیادتی کرتے ہیں اور قتل کردیتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کتنی عام خواتین اس طرح مارکیٹ اوربازاروں میں جنسی ہراسانی کا شکار ہوتی ہیں، ان میں سے زیادہ تر شرم کی وجہ سے سامنے نہیں آتیں، لیکن اب یہ ان تمام خواتین کیلئے ایک موقع ہے اپنی بات سب کے سامنے کہنے کا۔‘‘
ارمینا نے کہا میں نے اپنی کہانی ہمدردی حاصل کرنے کیلئے بیان نہیں کی بلکہ ان خواتین اور لڑکیوں کیلئے بتائی ہے جو اپنے ساتھ ہوئے ظلم کے خلاف کچھ کہہ نہیں پاتیں، دنیا بدل رہی ہے، اب آپ کا وقت شروع ہوگیاہے۔